لکھنو: یوپی کے ضلع کوشامبی میں ایس ٹی ایف نے ملزم محمد غفران کو مبینہ انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم پر سوا لاکھ روپے کا انعام تھا۔ ملزم پر قتل، ڈکیتی اور اقدام قتل جیسے سنگین مقدمات درج تھے۔ گزشتہ کئی دنوں سے پولیس ملزم کی تلاش میں تھی جس کے بعد آج صبح مبینہ انکاؤنٹر میں ملزم کو ہلاک کردیا گیا۔
اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ایس پی برجیش شریواستو نے بتایا کہ یہ انکاؤنٹر مانجھن پور کی سمدا شوگر مل کے قریب آج صبح 5 بجے ہوا۔ خبر کے مطابق آج صبح کوشامبی ضلع کے کوتوالی تھانہ علاقے میں ملزم محمد غفران کا ڈی ایس پی ایس ٹی ایف اور ہیڈکوارٹر ٹیم کے ساتھ انکاؤنٹر ہوا۔ دونوں طرف سے فائرنگ میں ملزم کو گولی لگ گئی جس کے بعد پولیس اسے فوری علاج کے لیے اسپتال لے گئی۔ جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔متوفی کی شناخت محمد غفران کے نام سے ہوئی ہے۔ غفران تھانہ کوتوالی نگر ضلع پرتاپ گڑھ کا رہنے والا تھا۔ اس کے خلاف قتل، ڈکیتی اور اقدام قتل کے 7 مقدمات درج تھے۔ کئی اضلاع کی پولیس اس کی تلاش میں تھی۔ معلومات کے مطابق اے ڈی جی زون پریاگ راج نے محمد غفران پر ایک لاکھ کا انعام جبکہ سلطان پور ضلع میں ان پر 25000 کا انعام اعلان کیا تھا۔ملزم کے خلاف پرتاپ گڑھ ضلع میں قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی جیسے سنگین واقعات کے 13 سے زیادہ کیس درج ہیں۔ پولیس نے ملزمان سے ایک کاربائن 9 ایم ایم، ایک پستول 32 بور اور ایک اپاچی موٹر سائیکل برآمد کر لی ہے۔ الزام ہے کہ اس سال اپریل کے مہینے میں بھی غفران نے پرتاپ گڑھ کے جیولر کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا اور ڈکیتی کی واردات کو انجام دیا تھا۔ آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل اترپردیش پولیس نے عتیق احمد کے بیٹے اسد کا انکاؤنٹر کیا تھا جو کافی سرخیوں میں تھا۔ اسد کے انکاؤنٹر پر تجزیہ نگاروں نے کئی طرح کے سوالات اٹھائے تھے۔
0 Comments