لکشمی پور، مہراج گنج: جمعیة علماءہند مہاراشٹر کے صدر مولانا مستقیم احسن اعظمی کے انتقال پر دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ میں ایک تعزیتی نشست ادارہ کے سربراہ اعلیٰ مولانا قاری محمد طیب قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں تمام اساتذہ کرام وطلبہ عزیز نے شرکت کی اور مرحوم کے لئے ایصال ثواب کا اہتمام کیا۔
ادارہ کے سربراہ اعلیٰ مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ : مولانا مستقیم احسن اعظم کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کیلئے عموماً و جمعیة علماءہند کےلئے خصوصاً ایک دل دوز سانحہ وعظیم خسارہ ہے، یقینا وہ جمعیة علماءکے ایک مضبوط سپاہی وعظیم قائد تھے، پچھلے کئی ٹرموں سے عمدہ صدارت پرفائز تھے، مرحوم تادم واپسیں جمعیة علماءکے کاز کی مضبوطی اور اسکے دائرہ عمل کی توسیع میں نہ صرف مصروف کار رہے، بل کہ جمعیہ علماءمہاراشٹرا کو ایک مثالی شناخت بھی دی، جس کی کرنیں آج پورے صوبہ مہاراشٹر میں پھیلی ہوئی دکھائی پڑ رہی ہیں، مولانا نے آج سے چالیس پہلے اپنے علمی، دعوتی ، اصلاحی اور جمعیتی کام کی محنتوں کے لئے ممبئی کو کو مرکز بنایا، وہیں رہ کر آپ نے پوری زندگی جمعیت کے جھنڈے تلے سماجی وملی کاموں کی ایسی تحریک چلائی کہ جس سے نہ صرف عوام وخواص میں جمعیة کو مقبولیت نصیب ہوئی ، بلکہ ممبئی کی سب سے باوقار وفیض رساں تنظیموں میں اس کا شمار ہونے لگا، آج مولانا گوکہ ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں ، دنیائے فانی سے عالم جاودانی کی طرف منتقل ہوچکے ہیں، مگر وہ اپنے ملی ، سماجی ، رفاہی، وجمعیتی خدمات کے نتیجے میں عوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ جاوید رہیں گے۔
ادارہ کے مہتمم وجمعیة علماءمہراج گنج کے جنرل سکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ: مولانا مستقیم احسن اعظمی جمعیة کے قدیم ترین وفادار و مخلص خادم تھے ، حکومت وانتظامیہ کے سامنے مسلمانوں کے مسائل حوصلہ مندی اور جرات کے ساتھ اٹھاتے تھے ، ہندومسلم اتحاد کے علم بردار ہونے کے ساتھ بہت ہی ملنسار ، خوش اخلاق ، دیانت دار، مونس وغم خوار تھے، ان کی پوری زندگی لوگوں کی بھلائی اور خیر خواہی میں گذری ہے، آج یہ باکمال شخص ہم سے روپوش ہوچکا ہے، اللہ تعالیٰ مرحوم کی خدمات کو قبول فرمائے، آمین۔
دارالعلوم کے استاذ مولانا ڈاکٹر محمد اشفاق قاسمی نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ : مرحوم سے متعدد بار ملاقاتوں کاشرف حاصل ہے، آپ گوناگوں صفات کے حامل ومرنجاں مرنج شخصیت تھے، آپ کے حسن اخلاق سے تو ہر شخص گرویدہ ہوجایاکرتا تھا، اللہ نے بے شمار خوبیوں و صلاحیتوں سے نوازا تھا، اپنے مؤثر خطاب واثر انگیز وعظ ونصیحت کے ذریعہ سماج میں بڑی مضبوط پکڑ اور زبردست مقبولیت حاصل تھی، آپ کا شمار ممبئی کے چیدہ وچنندہ وصف اول کے علماءوزعماءمیں ہوتا تھا،یہی وجہ تھی کہ آپ شہر میں منعقد ہونے والے ہر طرح کے سیاسی وغیر سیاسی اجتماعات میں مدعو کئے جاتے تھے ۔ادارہ احیاءاسلام سے وابستہ تمام اہالیان دارالعلوم فیض محمدی مولانا اعظمی کے صاحبزادے مولانا محمد عارف عمری سے خصوصی تعزیت پیش کرتے ہیں، اور ان کے غم میں شریک ہیں، اور دعاءکرتے ہیں کہ مولانا عمری کو مولانا کا سچا جانشیں بنائے ، آمین۔
اس تعزیتی نشست میں تمام طلبہ کے علاوہ مفتی احسان الحق قاسمی، مفتی آصف انظار ندوی، مفتی محمد انتخاب ندوی، مولانا محمد سعید قاسمی مولانا شکراللہ قاسمی ، مولا محمدصابر نعمانی ، حافظ ذبیح اللہ ، حافظ ناظم ، حافظ محمد وسیم ، قاری عتیق الرحمان قاسمی، ، مولانا محمد یحیٰ ندوی، مولانا ظل الرحمان ندوی، ماسٹر محمد عمر خان ، ماسٹر جاوید احمد وغیرہ موجود تھے۔
0 Comments