لکھنو: راجوپال قتل کیس کے اہم گواہ اومیش پال کے قتل کی تحقیقات کرنے والی پریاگ راج پولیس کو اب پتہ چلا ہے کہ 24 فروری کے قتل کی سازش میں مقتول عتیق احمد کا لڑکا علی ملوث ہے جو نینی جیل میں بند ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وکیل اومیش پال کے قتل میں ملوث شوٹرس میں 3 نے 24 فروری سے قبل نینی سنٹرل جیل میں علی سے ملاقات کی تھی۔ پولیس نے نینی سنٹرل جیل کا سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوایا ہے جس میں قاتلوں گڈو مسلم‘ غلام اور ایک اور ملزم صداقت کو گیٹ سے داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔پولیس تحقیقات میں عتیق کے بڑے لڑکے عمر کے ملوث ہونے کا بھی اشارہ ملا ہے جو لکھنو جیل میں بند ہے۔ علی اور عمر کے ملوث ہونے کا ثبوت ملنے کا ذکر پولیس نے کیس ڈائری میں کردیا ہے۔ وہ اب ان کے نام ملزمین کے طورپر درج کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ وہ عدالت سے وارنٹ ملنے کے بعد جیل میں ان سے پوچھ تاچھ کرے گی۔ پولیس نے اپنی تحقیقات کے دوران پایا تھا کہ اومیش پال کے قتل سے قبل قاتلوں نے اشرف سے بریلی جیل میں ملاقات کی تھی۔جیل کے وائرل سی سی ٹی وی فوٹیج میں عتیق کے لڑکے اسد‘ قاتلوں گڈو مسلم‘ غلام‘ ارمان‘ وجئے چودھری‘ صابر اور صداقت کو بریلی جیل میں داخل ہوتا دیکھا جاسکتاہے۔
0 Comments