کولکاتہ: بنگال میں تین سطحی پنچایتی انتخابات میں بی جے پی نے 650 مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ تعداد زیادہ ہوتی لیکن ترنمول کانگریس کے خوف کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔ بہت سے لوگ چاہتے ہوئے بھی الیکشن نہیں لڑ سکتے تھے لیکن 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں یہ تعداد مزید بڑھ جائے گی۔امیدواروں میں نوجوانوں اور خواتین کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ بی جے پی کے اقلیتی محاذ کے صدر چارلس نینڈی نے کہا کہ ، بی جے پی کے بارے میں مسلمانوں کے ذہنوں میں جو خوف تھا وہ ختم ہو رہا ہے۔ انہیں زیادہ دیر تک گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ مسلمانوں نے بی جے پی سے منہ نہیں موڑا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق مرشدآباد میں بی جے پی کے پاس سب سے زیادہ مسلم امیدوار ہیں۔ بیربھوم بھی پیچھے نہیں ہے۔بی جے پی نے فی الحال 64 فیصد سیٹوں پر امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ بنگال بی جے پی کے ترجمان شمک بھٹاچاریہ نے کہا کہ تنظیم بڑھ رہی ہے۔ مسلمان غلط فہمیاں چھوڑ کر بی جے پی میں آ رہے ہیں۔ دوسری پارٹیاں ووٹ کی خاطر ان کا استعمال کرتی ہیں، لیکن بی جے پی کا ہدف مسلمانوں کی ترقی ہے۔ اس بار پنچایت انتخابات میں بی جے پی نے 64 فیصد سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 2018 کے پنچایتی انتخابات میں یہ 46 فیصد تھا۔اداکار اور بی جے پی لیڈر متھن چکرورتی، جو کچھ دن پہلے بنگال آئے تھے، نے کہا تھا کہ بی جے پی کبھی بھی مسلم مخالف نہیں رہی ہے۔ اپنی بات کرتے ہوئے انہوں نے گجرات اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں بی جے پی کی جیت کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی اتنی سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی کیونکہ مسلمانوں نے اسے ووٹ دیا۔ مسلمانوں کے ساتھ عرصہ دراز تک جھوٹ بولا جاتا رہا لیکن اب ان کا بھرم بکھرتا جا رہا ہے۔
0 Comments