Latest News

ہماچل میں مانسون کی پہلی بارش سے تباہی، لینڈ سلائیڈنگ، گاڑیاں اور مکان بہہ گئے۔

شملہ:  ہماچل پردیش میں مانسون کی پہلی بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ منڈی ضلع کی سیراج وادی میں بھاری نقصان ہوا ہے۔ سیراج کے علاقے تنگادھر میں سیلاب سے کئی گاڑیاں بہہ گئیں۔ باگسید میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دو گاڑیاں اور ایک مکان ملبے تلے دب گیا۔لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مکان کے گرنے کا خطرہ ہے۔ چیل چوک تا جنجھلی روڈ بلاک کر دی گئی ہے۔ بارش زوروں پر ہے۔ آس پاس کے دریا اور ندی نالوں میں بھی تیزی ہے۔ پینے کے پانی کی کئی اسکیمیں ٹھپ اور سڑکیں بلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے منڈی کلو براستہ کٹولا-کاٹنڈی روڈ گوڈا فارم (کمند) کے قریب بند ہو گئی ہے۔ سڑک کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔سنیچر کی رات جوگندر نگر کے پپلی بدھون روڈ پر سمکھیتر نالے میں سیلاب کی وجہ سے کئی گاؤں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ منڈی ضلع میں بیاس کے کنارے انتظامیہ نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ پنڈوہ ڈیم میں پانی کی زیادتی کے باعث یہ خطرے کے نشان سے اوپر آگیا ہے۔ ایسے میں آج پنڈوہ ڈیم سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔کولّو ضلع ہیڈکوارٹر کے قریب دوہرنالہ علاقے میں ہفتہ کی رات ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے موہل کھڈ میں سیلاب آگیا۔ کھائی میں سیلاب کی وجہ سے نارونی گاؤں کے قریب ایک درجن گاڑیاں سیلاب کی زد میں آ گئیں۔ جبکہ کچھ گاڑیاں رات کو ہی نکال لی گئیں۔ ضلع کلّو میں اس سال مانسون کی پہلی بارش سے سیلاب کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ آدھی رات کو نالے میں طغیانی کی وجہ سے افراتفری مچ گئی۔ اتوار کی صبح بھی ضلع میں بارش کا سلسلہ جاری رہا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر