دیوبند: سمیر چودھری۔
اکھل بھاتیہ پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر جاوید ملک نے آج یہاںدارالعلوم دیوبند پہنچ کر ذمہ داران کے نمائندوں سے ملاقات کی اور دارالعلوم دیوبند اوریہاںدی جانے والی تعلیم کے سلسلہ میں گفتگوکی، اس دوران انہوںنے حال ہی میں انگلش تعلیم کو لیکر ہوئے تنازعہ پر بھی بات چیت کی، اس موقع پرجاوید ملک نے مرکزی حکومت کے ذریعہ چلائی جارہی فلاہی اسکیموں بالخصوص تعلیمی اسکیموں کے سلسلہ میں علماء کو معلومات دی۔
آئندہ لوک سبھا الیکشن کو لیکر بی جے پی کی مسلم ونگ سرگرم ہوگئی، دو روز قبل دیوبند میں منعقد ہوئے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے پروگرام کے بعد آج اتوار کے روز یہاں اشفاق اللہ خاں روڈ پر واقع ایک بینکٹ ہال میں پسماندہ مسلم سماج کا پروگرام منعقد ہوا،جس میں اکھل بھارتیہ پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدرجاوید ملک نے شرکت کی۔ اس دوران جاوید ملک نے کہاکہ الپ سنکھیک مورچہ کی ملک بھر میں مہم چلاکر لوگوں کو مرکزی حکومت کی سابقہ نو سالوں کو حصولیابیوں سے روشناس کرارہاہے، انہوںنے کہاکہ 2014ء سے قبل ملک میں دنگے فساد ہوتے تھے لیکن آج ملک کی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اترپردیش میں ترقی ہورہی ہے اور لوگ بے خوف ہوکر گھروں سے نکلتے ہیں،قانونی نظم و نسق بہتر ہواہے، غریب اور مستحقین کو حکومتی اسکیموں کا راست فائدہ پہنچ رہاہے۔ انہوںنے کہاکہ مودی حکومت پسماندہ مسلمانوں کو سماجی،سیاسی،معاشی اور تعلیمی طورپرمضبوط بنانے کی سمت میں کام کررہی ہے، مودی حکومت سب کا ساتھ اور سب کے وکاس کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔پروگرام کی نظامت فخر الدین علی احمد کمیٹی کے رکن انجینئر م انور احمد نے کی۔ اس دوران کثیر تعداد میں بی جے پی اور منچ کے کارکنان موجودرہے۔ بعد ازیں جاوید ملک دارالعلوم دیوبند پہنچے اور یہاں مہمان خانہ میں مہتمم دارالعلوم کے نمائندہ مفتی ریحان قاسمی،شعبہ اوقاف کے ناظم مولانا اسجد ،کتب خانہ کے ناظم مولانا شفیق اور مہمان خانہ کے ناظم مولانا مقیم الدین قاسمی سے ملاقات کی۔ اس دوران جاوید ملک نے دارالعلوم دیوبند اور یہاں جانے والی تعلیمات کے سلسلہ میں گفتگوکی، علماء نے دارالعلوم دیوبند کے متعلق اور یہاں کی خدمات کے سلسلہ میں تفصیلی معلومات فراہم کی،حال میں پیدا ہوئے انگلش پڑھنے کے تنازعہ کے متعلق بات کرنے پر ذمہ داران نے بتایاکہ دارالعلوم دیوبند انگلش پڑھانے کامخالف نہیں بلکہ محرری غلطی کے سبب غلط تشہیر ہوئی،جس کی تردید کردی گئی ہے۔ بعد ازیں جاوید ملک نے میڈیا سے کہاکہ وہ دارالعلوم دیوبند میں علماء سے ملاقات کرنے اور دعائیں لینے آئے تھے، یہاں کسی طرح کی کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی ہے بلکہ تعلیم کے حوالہ سے بات چیت ہوئی ہے،دارالعلوم دیوبند دنیا کا عظیم ادارہ ہے، جو دنیا میں اسلامی تعلیمات کی روشنی پھیلارہاہے،وہیں مودی حکومت مسلمانوں کی تعلیم کے سلسلہ میں کئی اہم اسکیمیں چلارہی ہے۔ اس دوران انجینئرانور احمد، مدرسہ بورڈ رکن ڈاکٹر عمران احمد، صغیر احمد، گل بہار چودھری، اعجاز ملک، قیوم ملک، شارق ضیاء، نوشاد سلمانی، ڈاکٹر دلشاد، نفیس سلمانی، فردوس قریشی وغیرہ موجودرہے۔
0 Comments