ممبئی: ناسک میں ایک مسلم نوجوان کی ماب لنچنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے، الزام ہے کہ ۱۵ سے ۱۶ لوگوں نے گئو تسکری کے شک میں نوجوان کی بے رحمانہ پٹائی کی جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی، مہلوک کا نام لقمان انصاری ہے، معاملے میں پولس نے چھ لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے، ان میں سے ایک ملزم پپو اڈولے نے اپنی گاڑی پر لکھوایا ہے کہ وہ بجرنگ دل کا ضلع صدر ہے۔ خبر ہے کہ مارپیٹ کے دوران ایک اور نوجوان زخمی ہوا ہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق واقعہ ۸ جون کا ہے، کسارا سے ممبئی ہائی وے پر۱۵ سے ۱۶ لوگوں نے مبینہ طو رپر مویشی لے جارہی جیپ کو روکا، جیب میں لقمان انصاری سمیت تین لوگ سوار تھے، خبر ہے کہ ان کے درمیان پیسے کو لے کر کہاسنی ہوئی، اسی دن کچھ ملزمین مبینہ طو رپر کچھ زخمی کو لے کر تھانے بھی گئے اور پولس نے اسپتال میں داخل کرنے کا مشورہ دیا، اس کے بعد ۱۰ جون کو قریب کے سنسان پہاڑی علاقے سے لقمان انصاری کی لاش برآمد ہوئی، مہلوک کے والد سلیمان انصاری نے بتایا کہ اس دن تین بجے پپو نام کا آدمی میرے بیٹے کو گاڑی میں کام پر لے گیا، تب سے میرا بیٹا غائب تھا، اس کے بعد میرے بیٹی لاش ملی، پولس کہہ رہی ہے کہ ملزمین کو پکڑ رہے ہیں، ہمیں انصاف چاہئے۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ اگت پوری تھانہ میں پولس سپرٹنڈنٹ راجو سروے کے مطابق معاملے میں ابتک چھ لوگوں کو گرفتار کرلیاگیا ہے، ان میں خود کو بجرنگ دلا ضلع صدر بتانے والا پپو بھی شامل ہے، باقی ملزمین فرار ہیں۔
0 Comments