لکھنو: اترپردیش میں ایک نوجوان کو اپنے مذہبی عقیدے کی حفاظت اتنی مہنگی پڑی کہ پولس اہلکار نے تھانے میں لے جاکر اس کی بے رحمی سے پٹائی کردی۔ معاملہ کوشامبی کے کوکھراج میں واقع درویش پور گائوں کا ہے جہاں پولس اہلکار مسجد کے اندر لائوڈ اسپیکر اتارنے آئے تھے، اسی درمیان کچھ پولس اہلکار مسجد میں جوتا پہن کر گھس گئے۔ جس پر جنید نامی نوجوان نے شور مچا کر پولس اہلکار کو جوتا اتارنے کےلیے کہا تو اس بات سے ناراض پولس والوں نے جنید کو حراست میں لیا اور سرکاری جیپ میں بٹھا کر چوکی لے گئے۔ الزام ہے کہ وہاں پر جنید کے ساتھ تھرڈ ڈگری ٹارچر کا استعمال کرتے ہوئے بے رحمی سے پٹائی کی گئی ہے، متاثرہ کے جسم پر شدید چوٹ کے نشانات ہیں۔ جنید نے دینک بھاسکر کوبتایاکہ چوکی سے چھوٹنے کے بعد میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ ضلع اسپتال پہنچا اور اپنا علاج کروایا۔ اس کے بعد میں نے ایس پی آفس پہنچ کر مارپیٹ کرنے والے پولس اہلکاروں کی شکایت کی، پولس سپرٹنڈنٹ برجیش کمار سنگھ نے میری شکایت پر تحقیقات کے بعد کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
0 Comments