نئی دہلی: تفصیلات کے مطابق تحفظ دین ختم نبوت میڈیا کے بینر تلے گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل نئی نسل کے عقائد و نظریات کے تحفظ کے لئے علماء کرام کی کاوشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ٹاور والی مسجد ساؤتھ دہلی میں تحفظ ختم نبوت و اصلاح معاشرہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے مشہور و معروف علماء کرام کی آمد ہوئی۔
منعقدہ اجلاس کا باضابطہ آغاز مولانا محمد راشد صاحب کی تلاوت قرآن اور ہند کے مشہور ننھے سے شاعر حمزہ عیاض بجنوری کی نعت رسول سے ہوا جبکہ اجلاس کی نظامت کے فرائض مولانا سہیل اختر رحیمی صاحب (صدر برانچ ختم نبوت میڈیا مظفرنگر) نے انجام دئیے۔
اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر تشریف لائے حضرت مفکر قوم و ملت مولانا محمد راشد صاحب مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم محمدیہ میل کھیڑلہ راجستھان نے اپنے خطاب میں قوم کے ذمہ داران سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ خدارا اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کی کوشش کرو اور معاشرے میں پھیل رہی برائیوں پر قدغن لگانے کی حمایت و حتی الامکان کوشش و جدوجھد کرو نیز اپنے درمیان عدل و انصاف کا پاکیزہ ماحول قائم کرو باہمی ظلم و زیادتیاں کرنے باز رہو حضرت والا نے خصوصاً علماء و ائمہ کو مخاطب کرتے ہوئے بھی فرمایا کہ نسل نو کے ایمان و عقائد کے تحفظ کے لئے خود کی صلاحیتوں کو قربان کرو یقیناً باطل اپنے طور پر انتہائی منظم انداز میں کوشش کرکے آج ہماری نسل کو برباد کرنے کے راستے ہموار کرچکا ہے لہٰذا یہ وقت بیداری کا وقت ہے ذمہ داران اس جانب متوجہ ھوں۔
حضرت والا نے دوران خطاب مزید روشنی ڈالی اور قرآن و حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اللہ اس نظام کو درہمبرہم کردیتے ہیں جس میں اجتماعی معصیت کے ساتھ قوم اپنے آپ کو زندہ رکھتی ہو
یاد رہے اس موقع پر علماء کرام کی موجودگی میں حضرت مولانا دامت برکاتہم کے دست مبارک و دعائیہ کلمات کے ساتھ مرکز ختم نبوت میڈیا کے تحت اس کارواں کو مزید مزین و منظم کرنے کے لئے صوبہ ہریانہ میوات کے لئے مولانا محمد راشد صاحب امام و خطیب جامع مسجد چاندن ہولہ نئی دہلی کو صدر و مفتی محمد عارف دہلوی مہتمم و بانی مدرسہ اصحاب الصفہ چاندن ہولہ نئی دہلی کو نائب صدر منتخب کیا گیا ۔
اس موقع پر قاری محمد عارف قاسمی صدر ختم نبوت میڈیا اترپردیش و دہلی، قاری شکیل احمد صاحب ، مفتی آفتاب عالم قاسمی ، مولانا محمد جاوید صاحب ، مفتی محمد منفیض صاحب ، قاری محمد فرمان صاحب ، مولانا نفیس احمد صاحب ، حافظ نصرالدین صاحب ، مولانا ظفرالدین صاحب ، مولانا محمد شہزاد صاحب وغیرہ موجود رہے۔
0 Comments