Latest News

کلاوا باندھنے اور لو جہاد پر فتویٰ دینے سے دارالعلوم کا انکار، دیوبند پہنچے ہندو تنظیم کے لیڈران مشتعل، نظام کے تحت دارالافتاء سے فتویٰ دیا جاتاہے، مہتمم دارالعلوم دیوبندکی وضاحت۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
 مسلم نوجوان کلاوا کیوں باندھتے ہیں؟ اس پر فتویٰ لینے کے لئے آج ہندو تنظیم کرانتی سینا اور شیو سینا کے عہدیدار دیوبند پہنچے۔ انہوں نے سی او سے ملاقات کی اور ادارہ کی انتظامیہ سے فون پر بات کی۔ کرانتی سینا کے عہدیدان کا الزام ہے کہ دارالعلوم دیوبند نے انہیں فتوی دینے سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب وہ مشترکہ طورپر ادارہ کے خلاف تحریک چلائینگے۔کرانتی سینا کے قومی نائب صدر یوگیندر سروہی اور شیوسینا کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر یوگیندر شرما کی قیادت میں پیر کی دوپہر دیوبند پہنچے وفد نے سی او رام کرن سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ سی او سے ملاقات کے بعد یوگیندر سروہی نے بتایا کہ انتظامیہ نے کرانتی سینا کے لیڈروں کو ایک دن پہلے مسلم نوجوانوں کی کے ذریعہ کلاوا باندھنے کے سلسلے میں فتویٰ لینے آنے کے لئے نظر بند کر دیا تھا۔ انہوں نے اس معاملے میں ایس ایس پی سے ملاقات کرکے اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔ جس کے بعد ایس ایس پی نے دیوبند سی او سے معاملے میں مداخلت کرنے کو کہا تھا۔ سی او آفس نے انہیں فون پر دارالعلوم کے نمائندے سے بات کرائی۔ جنہوں نے اس معاملے میں ادارہ کے نظام کے تحت فتویٰ لینے کی بات کہی ہے، لیکن ہندو تنظیموں کا الزام ہے کہ انہیں فتویٰ دینے سے انکار کیاگیاہے۔اس کے بعد کرانتی سینا اور شیوسینا کے عہدیداروں نے دارالعلوم انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ معمولی باتوں پر فتویٰ جاری کرتے ہیں وہ لو جہاد پر فتویٰ جاری کرنے سے گریز کر رہے ہیں، جب کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دارالعلوم لو جہاد کے واقعات کی حمایت کرتاہے اوراس کے لئے فنڈنگ کرتا ہے۔ انتباہ دیا کہ کرانتی سینا اور شیوسینا دارالعلوم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مدرسے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرے گی۔ اس دوران کرانتی سینا کے ریاستی جنرل سکریٹری منوج سینی، شیوسینا کے سہارنپور منڈل کے صدر شرد کپور، مظفر نگر ضلع صدر مکیش تیاگی، کرانتی سینا کے سہارنپور ضلع صدر نیرج روہیلا، پردیپ سینی، پروین کمار وغیرہ موجودرہے۔
اس سلسلہ میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہاکہ ادارہ میں فتویٰ لینے کے سلسلہ میں فون آیا تھا،جنہیں کہا گیا کہ وہ دفتر اہتمام سے نہیں بلکہ دارلافتاء سے رابطہ کریں۔ کیونکہ ادارہ میں درالافتاء سے فتوے دیئے جاتے ہیں،اگر کوئی ادارہ کے اہتمام سے فتویٰ مانگتاہے تو اس کامطلب وہ فتویٰ لینے کے عمل سے ناواقف ہے، ادارہ کسی کو فتویٰ دینے سے انکار نہیں کرتا ہے ،لیکن مکمل عمل نظام کے تحت ہوتاہے،کوئی بھی شخص اسلامی معاملہ میں ڈاک یا آن لائن سوال نامہ داخل کرکے فتویٰ لے سکتاہے۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کے دروازے بلالحاظ مذہب وملت ہر شخص کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ دارالعلوم کی زیارت کرنے ہر شخص آسکتا ہے ، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں ، لیکن کسی مسئلے پر فتویٰ حاصل کرنے کے لئے دارالعلوم انتظامیہ سے ملاقات کرنے کے لئے آنا اس لئے غیر ضروری ہے کہ دفتر اہتمام فتویٰ جاری کرنے کا حق نہیں رکھتا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر