مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔ کھتولی سے لاپتہ ہونے چار بچوں میں تین بچے مل گئے ہیں جبکہ ایک ہنوز لاپتہ ہے جسکی تلاش جاری ہے
اطلاعات کے مطابق مذکورہ بچے چھتیس گڑھ ایکسپریس سے کھٹولی میں سوار ہو کر امبالہ پہنچ گئے تھے۔ پولیس نے بازیاب ہونے والے بچوں کو ان کے لواحقین کے سپردِ کردیا ہے
واضح ہوکہ شوقین کی تین سالہ بیٹی ذکرہ، آٹھ ماہ کا بیٹا تیمور، معین کی آٹھ سالہ بیٹی اقراء اور رائیسو کا آٹھ سالہ بیٹا ارمان اچانک لاپتہ ہو گئے تھے ایک ہی علاقہ کے چار بچوں کے لاپتہ ہونے سے پولیس میں ہلچل مچ گئی۔ پولیس نے کئی مقامات پر تلاشی لی لیکن کوئی سراغ نہ مل سکا۔ انسپکٹر مکیش کمار نے بتایا کہ بچے ریلوے اسٹیشن سے چھتیس گڑھ ایکسپریس میں بیٹھ کر امبالہ گئے تھے۔ ان بچوں کو جی آر پی نے امبالہ اسٹیشن سے اپنی تحویل میں لے لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران بچوں نے بتایا کہ وہ کھتولی کے رہنے والے ہیں، جس پر انہوں نے بچوں کو میرٹھ جانے والے ایک مسافر کے حوالے کرنے اور کھتولی اسٹیشن پر پولیس کے حوالے کرنے کی ذمہ داری دی۔ اطلاع ملنے پر پولیس ریلوے اسٹیشن پہنچی اور بچوں کو تھانے لے آئی۔ تینوں بچوں کو ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ شوقین کی بیٹی ذکرا کی تلاش کے لیے اہل خانہ کے ساتھ پولیس بھیج دی گئی ہے۔
0 Comments