نئی دہلی: گووردھن مٹھ پوری شنکراچاریہ نِسچلانند سرسوتی نے دعویٰ کیا ہے کہ (نعوذباللہ) عیسیٰ علیہ السلام سناتنی ہندو تھے اور انہوں نے اپنی زندگی کے دس سال ہندوستان میں گزارے۔
رائے پور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک وشنو تلک پہنے ہوئے عیسیٰ مسیح کی مورتی بھی ہے۔ بی بی سی ہندی کے مطابق شنکراچاریہ نے دعویٰ کیا کہ ‘یسوع مسیح نے پوری میں خفیہ طور پر تین سال گزارے اور اس دوران وہ شنکراچاریہ سے بھی رابطے میں رہے۔ یسوع مسیح وشنو فرقے کے پیروکار تھے۔شنکراچاریہ نشلانند سرسوتی نے کہا کہ مہاتما گاندھی کو قتل کرنے والے ناتھورام گوڈسے کے دکھ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ شنکراچاریہ نے کہا کہ مجھے گوڈسے کے خیالات سے متفق یا متفق نہ سمجھیں۔شنکراچاریہ نے کہا کہ "اس نے گاندھی جی کو مارا، میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔ لیکن ان کا بیان، میرے پاس ورنداون یا پوری میں ایک کتاب ہے۔”"اس کتاب کو پڑھنے کے بعد، آپ کا دل تسلیم کرے گا کہ ناتھورام اس تحریک سے بہت پریشان تھے جسے اس وقت ہندوستان میں نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ناتھورام گوڈسے کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے شنکراچاریہ نے کہا کہ جس لمحے میں نے گاندھی کو قتل کرنے کا سوچا، اسی وقت میں نے قبول کر لیا کہ میں مر چکا ہوں۔”میرا انجام، میں مارا جاؤں گا، مجھے پھانسی دی جائے گی، لیکن میں نے کیوں مارا، میں نے اس لیے مارا کہ اس شخص کی ڈپلومیسی کام کرتی، اگر وہ زیادہ عرصہ زندہ رہتا تو نہ ہندوستان کا وجود ثابت ہوتا اور نہ ہی آئیڈیل۔ "
0 Comments