Latest News

۱۲۰ افراد نے تمل ناڈو میں میری بیوی کو نیم برہنہ کرکے اس پر حملہ کیا، کشمیر میں تعینات پربھاکرن کی ڈی جی پی سے شکایت، این تیاگی کے ٹوئٹ کے بعد معاملہ وائرل۔

نئی دہلی:  ایک فوجی جوان نے ریاستی پولیس اور ڈی جی پی سے ویڈیوپیغام کے ذریعہ شکایت درج کرائی ہے جس میں اس نے الزام عائد کیا ہے کہ تمل ناڈو میں اس کی بیوی پر تقریباً ۱۲۰لوگوں نے حملہ کیا۔ فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل این تیاگراجن کی جانب سے ٹوئٹر پراس ویڈیو کو پوسٹ کرنے کے بعد یہ کافی وائرل ہوگیا۔ تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے پربھاکرن فوج میں حوالدار کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ اس وقت کشمیر میں متعین ہیں۔ پربھاکرن جس واقعہ کی بات کر رہے ہیں وہ ناگاپٹنم ضلع کے کنداوسال میں پیش آیا۔اس ویڈیو میں پربھاکرن نے کہا کہ ’’میری بیوی نے ایک جگہ لیز پر لی ہے اور وہ ایک دکان چلا رہی ہے۔ ۱۲۰ لوگوں نے اس پر حملہ کیا اور مارا پیٹا۔ دکان میں موجود سامان کو تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے میری بیوی کو نیم برہنہ کر کے اسے زدوکوب کیا۔ جوان نے کہا کہ انھوں نے اس سلسلے میں پولیس کے حکام سے بھی شکایت کی ہے۔دوسری طرف کنڈاوسل پولیس کا کہنا ہے اس معاملہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔پولیس کے مطابق پربھاکرن جس دکان کی بات کر رہے ہیں وہ ایک مندر کی زمین ہے۔ لیز پر دی گئی زمین واپس لینے کے مسئلہ پر جھگڑا ہوا اس معاملہ میں دونوں فریقین کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر