مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں.
کاندھلا تھانہ کے پنجوکھیڑا گاؤں کے شبھم نے بابری تھانہ میں درج کرائی گئی رپورٹ میں بتایا کہ رشید گڑھ ساکن دیپک اور اس کے دوست سرفراز ساکن، گاؤں غازی پورہ ، جو پہلے اس کے ساتھ پڑھتے تھے، نے سازش کے تحت اسے اور اس کے کزن انکت کو دو دن میں رقم دوگنا کرنے کا لالچ دیا جس پر ۔ 27 مئی کو وہ اپنے بھائی انکت کے ساتھ پولیس اسٹیشن گیا اور دیپک اور سرفراز کو 1.70 لاکھ روپے نقد دیئے۔ دو دن کے بعد جب دوگنی رقم مانگی گئی تو اس نے پورے ڈھائی لاکھ روپے دینے کو کہا۔ اس پر یکم جون کو سرفراز کے گھر جا کر 80 ہزار روپے دیے۔ شبھم کے مطابق دیپک اور سرفراز اپنے ساتھیوں کے ساتھ اسے وہاں سے ایک کار میں لے گئے اور لالوکھیڑی کے قریب اس کی پٹائی کی اور اسے بھگا دیا۔ اس نے انکت کو فون کیا اور ڈائل 112 پر اطلاع دی اور بتایا کہ کس طرح یہ لوگ ٹھگی کی وارداتوں کو انجام دیتے تھے
ان میں ایک نوٹ کا نمبر بدلتے تھے اور لوگوں کو یہ کہہ کر دھوکہ دیتے تھے کہ وہ اسی رقم کو دوگنا کر دیں گے۔ پھر وہ پیسے لے کر ان لوگوں کو کسی ویران جگہ پر بلاتے تھے اور رقم لینے کے بعد پولیس کو فون کرتے تھے پولیس کو دیکھ کر ملزمان وہاں سے بھاگ جاتے تھے۔
ایس پی ابھیشیک نے بتایا کہ جب اس واقعہ کی جانچ کی گئی تو بابری پولس اسٹیشن میں تعینات کانسٹیبل مین اور پرویش کمار کا بھی ملوث پائے گئے اور ان کے ساتھ دھوکہ دہی کے اس کاروبار میں ملوث پانچ افراد بھی شامل تھے۔ دیپک ساکن گاؤں رشید گڑھ، جتن ساکن گاؤں غازی پورہ تھانہ تھانہ، عمران محلہ قصابان جاوید عرف سرفراز ساکن گاؤں بھینسانی مہتاب ساکن گاؤں اورنگ آباد بھون پور میرٹھ، کانسٹیبل مین اور پرویش کمار بابری تھانہ میں تعینات ہیں۔ ایس پی نے بتایا کہ دونوں کانسٹیبلوں کو معطل کر دیا گیا ہے اور محکمانہ انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں دو ملزمان جتن اور جاوید عرف سرفراز کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
0 Comments