Latest News

مخلوط تعلیم اورموبائل کے بیجا استعمال نے ہزاروں بچیوں کے جان و ایمان کو خطرے میں ڈال دیا ہے، مسلم معاشرے کی اصلاح خواتین کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے: قاری ذاکر حسین۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں.
مظفرنگر میں جمیعت علمائے ہند کے ذریعہ اصلاح معاشرہ شہر و ضلع مظفر نگر کے زیر اہتمام پروگرام کاسلسلہ جاری ہے جسکے تحت آج محلہ کھالا پار میں مستورات کا اجلاس منعقد ہوا جسمیں بطورِ خاص سودی لین دین سے بچنے کی ترغیب دی گئی واضح رہے کہ جمعیتہ علماء شہر و ضلع مظفر نگر کے تحت 10جون سے 10ستمبر تک ترجیحی طور پر بالخصوص غیر محرموں سے عورتوں کا سودی لین دین کے خلاف تحریک چلانے کا عزم ہے اسی کے تحت آج بڑا پروگرام کیا گیا جسمیں کثیر تعداد میں مستورات نے شرکت کی اس موقع پر مستورات کے گروپ بنائے گئے جو محلہ میں اس تحریک میں بھرپور تعاون کریںنگی اور از خود اپنے محلہ کی بچیوں اور عورتوں کی نگرانی کرینگی اس موقع پر جمعیتہ علماء صوبہ اتر پردیش کے سکریٹری قاری ذاکر حسین نے خصوصی خطاب کیا اور کہا کہ معاشرے کی اصلاح عورتوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ایک سازش کے تحت ہماری عورتوں کے ذریعے اسلام مخالف رسومات و سودی لین دین ایمان وعقائد کے خلاف چیزیں گھروں میں داخل کی جارہی ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ان برائیوں کے خلاف ہماری بہنوں کو از خود ذمہ داری سنبھالنی ہوگی اور اپنے محلوں میں نوجوان بچیو پر بالخصوص نگاہ رکھنی ہوگی مخلوط تعلیم اور موبائل کے بیجا استعمال نے ہزاروں بچیںوں کے جان و ایمان کو خطرہ میں ڈال دیا ہے کتنی بہنیں مرتد ہو گئی ہیں اور نہ جانے حالات سے تنگ آکر کتنی بہنوں نے خود کشی کر لی اگر ہمنے اپنے حصہ کی محنت کو ادا نہیں کیا تو بڑے خطرات امت کے ایمان پر منڈ لا رہے ہیں اپنے گھروں میں فران و سنت کے مذاکرات کے ذریعہ آخرت کی فکر ایمان و عقیدہ کی پختگی اورمعاشرے میں بہترین کارکردگی کے لئے بچہ و بچیوں کو تیار کیا جائے قاری ذاکر حسین نے مزید کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ کچھ ایسے نمونہ بن جائیں جو مکمل پردہ کے اہتمام کے ساتھ احکام شریعت کا مکمل پاس و لحاظ رکھتے ہوئے اپنے اپنے محلوں میں اصلاحی محنت کریں حالات کے پیشِ نظر مستورات کی اصلاحی کمیٹیاں تشکیل دینا بیحد ضروری ہے آج کے حالات میں مستورات کے تعاون کے بغیر معاشرے کی اصلاح ممکن نہیں اس موقع پر مولانا محمد احمد مولانا علاؤالدین حاجی وسیم عالم حافظ محمد اکرام محمد صادق، مولانا سمیع اللہ، قاری عبد الماجد، قاری محمد عمار، قاری محمد عادل، صوفی عبد اللہ، وغیرہ حضرات شریک رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر