گوہاٹی: آسام میں سیلاب کی وجہ سے اب تک دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو ریلیف کیمپوں تک پہنچایا جا رہا ہے۔ اب تک 19 اضلاع میں 4.89 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نلباری ضلع میں سیلابی پانی میں ڈوبنے سے ایک شخص کی موت ہوگئی۔ سیلاب سے متاثرہ بجالی ضلع کے ایک شخص نے ریاست کی صورتحال پر صحافیوں سے بات کی۔اس نے بتایا کہ"یہ مسلسل بارش ہو رہی ہے اور ہمارے پاس مناسب پناہ گاہ نہیں ہے۔ اس دوران ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔ خوراک اور پینے کے پانی کی قلت ہے۔ سامان خریدنے کے لیے بازار جانے کا بھی کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ برہم پترا ندی خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے مختلف حصوں میں مزید بارش اور طوفان کی وارننگ دی ہے۔سنٹرل واٹر کمیشن نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ برہم پترا ندی خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہی ہے۔ کامروپ اور نلباری اضلاع میں بہنے والی پوتھیمری اور پگلادیہ ندیوں نے اپنے سرخ نشان کو عبور کر لیا ہے۔ علاقائی محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز یلو الرٹ جاری کیا ہے۔اس دوران مختلف علاقوں میں تیز بارش اور طوفان کی وارننگ بھی دی گئی۔ بجالی ڈویژن سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں تقریباً 2.67 لاکھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ نلباری اور بارپیٹا میں بالترتیب 80000 اور 73000 لوگ متاثر ہیں۔ اس وقت 35000 لوگ 140 ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں، جبکہ مزید 79 ریلیف ڈسٹری بیوشن سینٹرز بھی کام کر رہے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں بسوناتھ۔ درنگ اور کوکراجھار اضلاع کو نقصان پہنچا ہے۔ بجالی، بکسا، بارپیٹا، کیچھر، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، گولپارہ، کریم گنج، کوکراجھار، ماجولی اور نلباری میں سڑکوں، پلوں اور دیگر ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ بکسا، بسوناتھ، بونگائیگاؤں، چرانگ، دھوبری، کوکراجھار، ڈبرو گڑھ، شیوساگر، سونیت پور، جنوبی سلمارا، ادلگوری اور تمول پور اضلاع میں کٹاؤ دیکھا گیا۔ مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کی بھی اطلاعات ہیں۔
0 Comments