Latest News

روس یوکرین جنگ میں نیا موڑ، واگنر فورسیز کی بغاوت، کئی علاقوں پر قبضے کا دعویٰ، پوتن کا بغاوت کچلنے کااشارہ، ماسکو میںانسداد دہشت گردی آپریشن شروع۔

ماسکو: یوکرین میں روس کے لیے جنگ لڑ رہے واگنر گروپ نے ماسکو کے خلاف ہی محاذ کھول دیا ہے۔ واگنر گروپ کے سربراہ یوگنی پریگوژین کی فوج تیزی سے روس کی دارالحکومت ماسکو کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اسی درمیان یوگنی پریگوژین نے روس کے کئی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ روسی صدر پوتن نے ہفتے کی سہ پہر قوم سے خطاب کرتے ہوئے واگنر آرمی کی فوجی بغاوت کو پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ واگنر آرمی کی فوجی بغاوت کو کچل دیں گے۔روس میں خانہ جنگی کے سنگین بحران کے درمیان صدر پوتن نے قوم سے خطاب کیا۔ پیوٹن نے کہا کہ روس اپنے مستقبل کے لیے سخت جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان تمام چیزوں کو چھوڑ دے جو ہمیں کمزور کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی قوم کی قسمت کا فیصلہ اب ہو رہا ہے۔ ہمیں تمام قوتوں کو متحد کرنے اور کسی بھی قسم کے اختلافات کو پس پشت ڈالنے کی ضرورت ہے۔پوتن نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہمیں جس چیز کا سامنا ہے وہ اندرونی غداری ہے۔ ہمیں روس میں اپنی تمام افواج کے اتحاد کی ضرورت ہے جو بھی بغاوت کے حق میں قدم اٹھائے گا، اسے سزا ملے گی۔ اسے قانون اور ہمارے لوگوں کو جواب دینا ہوگا۔ جو کچھ ہم اب دیکھ رہے ہیں وہ پیٹھ میں چھرا گھونپنے والی بات ہے، اور انہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ ہم اپنے لوگوں کی زندگی اور تحفظ کے لیے لڑ رہے ہیں اور کسی بھی قسم کے اختلافات کو دور کیا جانا چاہیے۔ پوتن نے انتہائی سخت الفاظ میں کہا کہ اس مسلح بغاوت پر ہمارا ردعمل سخت ہوگا۔ ذاتی مفادات کی وجہ سے ملک سے غداری کی گئی۔ ہم اپنے ملک اور اپنے شہریوں کی حفاظت کریں گے۔اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ کریملن روس میں اس گہرے ہوتے بحران پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو واگنر کے باس یوگینی پریگوژین کی طرف سے مسلح بغاوت کی کوشش کے بارے میں باقاعدگی سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔ کریملن نے کہا کہ پوتن اس معاملے پر وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور نیشنل گارڈ سے مسلسل جانکاری حاصل کر رہے ہیں۔ روس کی پارلیمنٹ ڈوما کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔واگنر آرمی کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایک اور شہر ورونش میں بھی فوجی تنصیبات پر قبضہ کر لیا ہے۔ سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق، ویگنر نیم فوجی گروپ نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ اس نے روسی شہر ورونز میں روسی فوجی تنصیبات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ویگنر کے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں اس بات کی جانکاری دی گئی۔ ساتھ ہی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویگنر کی فوج نے تین روسی ہیلی کاپٹروں کو بھی مار گرایا ہے۔واگنر کے سربراہ کا دعویٰ ہے کہ وہ روستوف آرمی ہیڈکوارٹر کے اندر گھس آئے ہیں اور یہاں سے شہر میں فوجی مقامات کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ روس کے جنوبی علاقے روستوو آن ڈان میں آرمی ہیڈ کوارٹر کے اندر ہیں۔ ان کے ارادے کے مطابق، ان کے جنگجوؤں نے ہوائی اڈے سمیت شہر کے فوجی مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔وہیں روسی سکیورٹی فورسز نے سینٹ پیٹرزبرگ میں ویگنر سینٹر کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ روس کے سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹ آر آئی اے نووستی، سی این این کی رپورٹ کے مطابق ویگنر گروپ کے ٹیلیگرام چینلز پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں سینٹ پیٹرزبرگ میں واقع ہیڈ کوارٹر میں سیکیورٹی اہلکاروں کو اور عمارت کے گرد گھیرا تنگ کرتے دکھایا گیا ہے۔ اسی درمیان روس نے ماسکو میں 'انسداد دہشت گردی آپریشن کا اعلان کیا ہے۔ روسی فوج اب باغی ویگنر فوجیوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ وزارت دفاع ویگنر فوجیوں سے بات کر رہی ہے۔ انہیں ایک بار پھر یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ جو قدم اٹھا رہے ہیں وہ ملک کے خلاف بغاوت ہے اور انہیں اس میں پھنسایا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر