ریاستی اقلیتی کمیشن کے کے رکن اشفاق سیفی نے اقلیتوں کی بہبود کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک پر تجاوزات نہیں ہونی چاہئیں اور اقلیتوں کو مرکزی اور ریاستی حکومت کی فلاحی اسکیموں کا فائدہ ملنا چاہیے۔
مظفرنگر وکاس بھون کے آڈیٹوریم میں منعقدہ جائزہ میٹنگ میں اشفاق سیفی نے مدارس کی جدید کاری، اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے چلائی جارہی مختلف اسکیموں کا پوائنٹ بہ پوائنٹ جائزہ لیا۔ سی ڈی او سندیپ بھاگیا نے کہا کہ تعلیم کے مواقع کو فروغ دینا، بچوں کی ترقی کی مربوط خدمات کی مناسب دستیابی، اسکولی تعلیم کی دستیابی کو بہتر بنانا، اردو پڑھانے کے لیے مزید وسائل فراہم کرنا وزیراعظم کے 15 نکاتی پروگرام میں شامل ہیں۔
ضلع پروگرام آفیسر راجیش گوڈ نے بتایا کہ ضلع میں 2274 آنگن واڑی مراکز ہیں جن میں سے 893 اقلیتی اکثریتی علاقوں میں ہیں۔ اس میں 102 آنگن واڑی کارکنان اور اقلیتی طبقے کے 95 معاونین کام کر رہے ہیں۔ ضلع اقلیتی بہبود افسر میتری رستوگی نے کہا کہ پردھان منتری جن وکاس پروگرام کے تحت اسکولوں میں بیت الخلاء، تعلیم کا معیار اور سہولیات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ طلباء کو دسویں سے پہلے اور دسویں کے بعد کے اسکالرشپ کا فائدہ بھی دیا گیا ہے۔
بی ایس اے شبھم شکلا نے کہا کہ ضلع میں 255 اردو اساتذہ کام کر رہے ہیں۔ میٹنگ میں ڈی ایم اروند ملاپا بنگاری، سی ڈی او سندیپ بھاگیا، ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کرائم، سی ایم او ڈاکٹر ایم ایس فوجدار، ضلع سماجی بہبود افسر ونیت کمار موجود تھے۔
0 Comments