Latest News

کھتولی کے نو منتخب چیئرمین حاجی شاہنواز لالو کا او بی سی ذات سرٹیفکیٹ منسوخ کرسی کو خطرہ لاحق عدالت سے راحت ملنے کی امید.

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
 کھتولی میونسپل بورڈ کے نو منتخب چئیر مین حاجی شاہنواز لالو کی کرسی  کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے  حالانکہ ابھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا باقی ہے واضح ہوکہ مظفرنگر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اروند ملپا بنگاری کے ذریعہ تشکیل دی گئی جانچ  کمیٹی نے چیئرمین شاہنواز لالو کا ذات کا سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیا ہے جس کے بعد ان کی کرسی کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے‘ کھتولی میونسپل بورڈ انتخابی میدان میں دو سابق چیئرمینوں حاجی شاہنواز لالو و ہارس جین کاوقار داؤ پر لگا ہوا تھا بی جے پی باغی ہارس جین نے آزاد امیدوار کے طور پر کرشن پال سینی کو میدان میں اترا تھا جبکہ بی جے پی نے امیش کمار سین کو کانگریس نے جمیل احمد انصاری اور بی ایس پی نے حاجی اظہار احمد کو میدان میں اتارا تھا تاہم چاروں طرف سے گھیر نے کے باوجود حاجی شاہنواز لالو نے تاریخ ساز فتح حاصل کی تھی شکست خوردہ امیدوار آزاد امیدوار کرشن پال سینی و دیگر نے نومنتخب چیئرمین شاہنواز لالو کے ذات کے سارٹیفکیٹ پر سوال اٹھائے تھے اور مظفر نگر ضلع مجسٹریٹ اروند ملپا بنگاری کو تحریری طور پر شکایت کی تھی جس کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ انہی کی صدارت میں تشکیل دی گئی کمیٹی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایڈمنسٹریشن نریندر بہادر سنگھ، کھتولی کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سبودھ کمار اور ضلع پسماندہ طبقات کے فلاح و بہبود افسر شیویندر کمار بطور ممبر شامل ہیں۔  مذکورہ کمیٹی نے چیئرمین شاہنواز لالو کا ذات کا سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیا ہے جو کہ تحصیلدار کھتولی نے 29 مارچ 2023 کو جاری کیا تھا، جس میں شاہنواز لالو کی ذات کا ذکر کلال کے طور پر کیا گیا تھا، جو دیگر پسماندہ طبقات میں شامل ہے۔  حاجی لالو نے خود کو کلال ذات کا شخص بتاتے ہوئے پسماندہ طبقے کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا، جب کہ شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ حاجی لالو کا تعلق پسماندہ طبقے سے نہیں بلکہ شیخ سماج سے ہے جو کہ جرنل  ذات میں آتا ہے۔  نومنتخب چیئرمین حاجی شاہنواز لالو کے والد اور دادا مرحوم کے سال 1961 کے ایک یا دو دستاویزات میں نام کے آگے شیخ لکھا ہوا ہے۔  اسی بنیاد پر سابق چیئرمین پارس جین اور کرشن پال سینی نے چیئرمین حاجی شاہنواز لالو کی ذات کو چیلنج کیا تھا۔
 چیئرمین کا پسماندہ ذات کا سرٹیفکیٹ منسوخ ہونے کے بعد  سیاسی و قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ  دوبارہ انتخابات  بہت جلد ممکن نہیں کیونکہ چیئرمین ضلع مجسٹریٹ کی کمیٹی کے فیصلے کے خلاف ڈویژنل کمشنر کے سامنے اپیل کریں گے، ڈویژنل کمشنر کی کمیٹی اس فیصلے کو واپس لے سکتی ہے بصورت دیگر  چیئرمین کے پاس ہائی کورٹ جانے کا اختیارموجود ہے  جہاں سے انہیں راحت ملنے کی پوری توقع ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر