سہارنپور: سمیر چودھری۔
عدالت کے حکم پر سہارنپور کے تھانہ مرزا پور پولیس نے مفرور سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کی مرزاپور پول میں واقع رہائشی کوٹھی (گھر) پر قرقی کا نوٹس چسپا ں کیاہے۔واضح رہے کہ مرزا پور پول کے باشندہ کان کنی کاروباری سابق ایم ایل سی حاجی محمد اقبال کے خلاف تین درجن سے زائد مقدمات درج ہیں ،جن میں وہ مفرور ہے اور ان پر ایک لاکھ روپیہ کے انعام کا اعلان ہے۔ 2 اپریل 2022 تھانہ مرزا پور کے اس وقت کے انسپکٹر اجے شروتیا کی طرف سے حاجی اقبال کے خلاف سیکشن 2/3 گینگسٹر ایکٹ کا مقدمہ درج کیاگیا تھا، جس میں ڈرا دھمکا کر جائیداد کی وصولی، غیر قانونی رقم کی وصولی سمیت کئی دیگر مقدمات کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملہ کی جانچ کوتوالی انچارج بہٹ برجیش پانڈے کررہے ہیں۔پیر کو سی او روچی گپتا، تھانہ مرزا پور کے انچارج نریش کمار، کوتوالی بہٹ کے انچارج برجیش پانڈے فورس کے ساتھ حاجی اقبال کی رہائش گاہ پہنچے اور ڈھول بجا کر دفعہ 82 کے اعلان کا نوٹس چسپاں کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اگر حاجی اقبال ایک ماہ میں عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ایک ماہ بعد دفعہ 83 کے تحت قرقی کی کارروائی کی جائے گی۔ اس سے قبل بھی پولیس کی جانب سے حاجی اقبال کی کوٹھی پر متعدد نوٹس چسپاں کیے جا چکے ہیں۔حاجی اقبال کے خلاف مختلف تھانوں میں ریپ، غیر قانونی کان کنی، قاتلانہ حملے، زمینوں پر قبضے سمیت 35 سے زائد مقدمات درج ہیں۔ وہ کئی معاملوں میں مطلوبہ ہیں، جنہیں پولیس تاحال پکڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔پولیس نے ان مقدمات میں ملوث حاجی اقبال کے بھائی سابق ایم ایل سی محمود علی اور چار بیٹوں جاوید، واجد، عالیشان اور افضال کو گرفتار کرکے جیل بھیجا ہواہے۔ محمود علی اس وقت چترکوٹ جیل میں ہیں، جبکہ حاجی اقبال کے چاروں بیٹے سہارنپور کی ضلع جیل میں بند ہیں۔
0 Comments