دیوبند: سمیر چودھری۔
ہریانہ جاتے وقت دیوبند کے قریبی قصبہ ناگل میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت کا کارکنان نے زبردست استقبال کیا، اس دوران انہوں نے کہا کہ سرکار کسانوں کو مشکل میں ڈال کر کسانوں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرنے کا کام کرتی ہیں، لیکن کسان اپنا حق لے کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت برابر کسانوں کے ساتھ چھل کررہی ہے۔ انہو ںنے کہا کہ سرکار ایک طرف کہتی ہے کہ ہم نے ایم ایس پی قانون لاگو کردیا ، جب کہ دوسری جانب کسانوں کو ان کی فصلوں کی پوری قیمت بھی نہیں مل پاتی ہے۔ جس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت کسانوں سے جھوٹے وعدے کرتی ہے ، اسی سبب کسان حکومت کی پالیسیوں سے ناراض ہوکر تحریک چلانے اور سڑک جام کرنے کو مجبور ہے۔ اس کی پوری ذمہ داری حکومت کی ہے۔ انہو ںنے کہا کہ حکومت کسانوں کو مشکل میں ڈال کر کسانوں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرتی ہے ، لیکن کسان حکومت کے جھوٹے مقدمات سے نہیں ڈرنے والی نہیں ہے اور اپنا حق لینا جانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں اپنے حق کی لڑائی لڑرہے کسانو ں کے اوپر لاٹھی چارج کرنا حکومت کی کمزوری ہے جو صحیح بات کو اپنے زور پر دبانا چاہتی ہے ، لیکن کسان متحد ہے جو تحریک چلاکر سرکار کو پالیسی بدلنے پر مجبور کردیں گے۔ ناگل بس اسٹینڈ پہنچے پر کارکنان نے راکیش ٹکیت کا زبردست استقبال کیا ۔ بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ کروکشیتر کی مہا پنچایت ایم ایس پی کی گارنٹی کو لے کر کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت کشتی سنگھ کے صدر برج بھوشن پر کارروائی نہیں کرتی ہماری یونین خواتین پہلوانوں کے ساتھ تحریک جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب ہی آج کسان پریشان ہیں اور وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہے۔ اس موقع پر بھارتیہ کسان یونین کے ریاستی نائب صدر چودھری ونے کمار ، ریاستی سکریٹری چودھری سدیش پال، مغربی اترپردیش کے سکریٹری وریندر سنگھ ، ضلع صدر راج پال سنگھ، انل سوامی، ست پال سنگھ، راکیش تیاگی، پارت اپادھیائے ، پردھان موسیٰ وغیرہ موجود رہے۔
0 Comments