مظفرنگر:عزیز الرحمن خاں.
شاملی کی لڑکی کو باغپت سے لیکر فرار ہونے والے کا تعلق مسلم طبقے سے ہے اور وہ آدم پور کا رہنے والا ہے۔ متاثرہ کے اہل خانہ کو اس کے اہل خانہ کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں ہیں اس معاملے میں ہندو تنظیمیں مشتعل ہو گئی ہیں اور سوامی یشویر مہاراج سمیت ہندو تنظیموں کے کارکن بابری تھانے پہنچے اور اور معاملہ لوجہاد کاگردانتے ہوئے ہنگامہ کیا اور پولیس کو انتباہ دیا کہ اگر 24 گھنٹے میں لڑکی کو بازیاب کرانے کے بعد نوجوان کو گرفتار نہیں کیا گیا تو 18 جون کو گاؤں آدم پور میں مہاپنچایت منعقد کی جائے گی۔ یہ بھ شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ لڑکی کا مذہب تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
واضح ہوکہ بابری علاقے کے آدم پور گاؤں ساکن 19 سالہ لڑکی کی نانیہال باغپت ضلع کے تھانہ چھپرولی گاؤں میں ہے۔ سوامی یشویر مہاراج کی قیادت میں بجرنگ دل کے کارکن بابری تھانے پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ آدم پور گاؤں کے رہنے والے ایک مسلم نوجوان نے چار دن پہلے چھپرولی تھانہ علاقہ سے لڑکی کو ورغلا کر اغوا کیا تھا۔ اس معاملے میں ملزم راشد کے خلاف چھپرولی تھانے میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ لیکن تاحال پولیس لڑکی کو بازیاب نہیں کرا سکی ہے اور نہ ہی ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
0 Comments