کانپور: رابطہ مدارس اسلامیہ دار العلوم دیوبند مشرقی یوپی زون 1 کے اراکین عاملہ کا اجلاس رابطہ کے دفتر مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور میں زون کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں دار العلوم
دیوبند کے طرز وفکر سے ہم آہنگ مدارس کے نصاب و نظام میں یکسانیت، بدلتے حالات میں تعلیم و تدریس کے جدید طریقوں سے استفادہ، مدارس اسلامیہ میں عصری تعلیم کا طریقہ کار، مشترکہ امتحانات میں توسیع اور درجات حفظ کے مشترکہ امتحان کا لائحہ عمل تیار کرنے کے بعد گزشتہ مشترکہ امتحانات میں پوزیشن لانے والے طلباء کرام کوانعامات تقسیم کئے گئے۔
اجلاس کا آغاز قاری انعام الحق قاسمی استاذ قرأت مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ اس موقع پر موجود تمام اراکین مجلس عاملہ و عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے زون کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی نے مدارس اسلامیہ کے قیام و نظام کے تعلق سے کہا کہ جس طرح حالات تیزی کیساتھ بدلتے جا رہے ہیں، تعصب سے بڑھ
کر جارحانہ رویہ مدارس کے تئیں اپنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ نصاب تعلیم بھی خطرے میں پڑ رہا ہے اور نظام میں بھی مداخلت کیا جا رہا ہے۔ ام المدارس دار العلوم دیوبند کے نظام کے تعلق سے جس طرح میڈیا کے ذریعہ
گمراہ کن منفی باتیں پھیلاکر پروپگنڈہ کیا گیا، اس سے ہمیں سبق لیناچاہئے کہ اب ہماری حالت آزمائش میں پڑ چکی ہے۔ ایسے نازک حالات میں ہمیں اپنے مدارس کے قیام اور غرض و غایت اور جن مقاصد کیلئے ہمارے اکابر اور اسلاف نے ان مدارس کی داغ بیل ڈالی تھی، اس کو ہمیں پختگی کے ساتھ پہلے اپنے اندر پھر اپنے اساتذ ہ، ذمہ داران اور طلباء میں اجاگر کرنے کیساتھ اس کے قیام ونظام کے مقصد کو ذہن میں رکھنا ہے۔ باطل کی کوششیں ہمارے رخ کو موڑنے کی ہے کہ ہم اپنے جن مقاصد کیلئے چلے تھے، اس سے غافل ہو جائیں، قدم ڈگمگا جائیں۔ ہمارے اسلاف نے بہت کچھ قربانیاں دے کر مدارس کو چلایا بڑھایا اور گھر گھر تک پہنچایا۔ اگر ہم نے آج کے حالات میں بصیرت و فراست کے ساتھ اپنے کو قربانی کیلئے پیش نہیں کیا اور مدارس کے قیام کے مقصد سے واقف نہیں ہوئے تو بہت ممکن ہے کہ باطل کی کوششوں کا آلہ کار بن جائیں۔
ہم اپنے اندر اپنے اسلاف کی روش کو پیدا کریں، بڑوں سے جڑے رہیں، نظام کے معاملہ میں اپنے سے فیصلہ نہ لیں، اساتذہ کا مزاج بنائیں کہ وہ صرف حاضری دینے کیلئے نہ آئیں بلکہ جس بڑی ذمہ داری سے نوازا گیا ہے، اسے بخوبی
نبھائیں۔ جدید اور عصری علوم کے حصول سے درس نظامی پر اثر نہیں پڑنا چاہئے۔ اساتذہ جس انداز سے طلباء سے معاملہ کرتے ہیں، ویسے ہی طلبہ پر بھی اثر پڑتا ہے۔ اسی کیساتھ مفتی اقبال احمد قاسمی نے طلباء کی تربیت،
حصول علم کے تقاضوں کیلئے جدید طریقہ تعلیم سے استفادہ کے علاوہ حفظ کے طلباء کیلئے مشترکہ امتحانات پر تفصیل سے گفتگو کی۔ تقسیم انعام کے بعد مفتی اقبال قاسمی نے کہا کہ حفاظت دین کیلئے اللہ تعالیٰ کسی کا محتاج نہیں ہے، یہ اللہ کا احسان ہے کہ وہ ہم سے دین کی خدمت کا کام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی مخلص عالم ہوگا، اللہ کی طرف سے غیب سے اس کیلئے راستے کھول دئے جاتے ہیں۔ وقتی طور پر پریشانیاں آتی ہیں لیکن
چھوٹی موٹی رکاوٹوں سے اپنی نیت بدل کر دین کے راستہ کو نہیں چھوڑنا ہے، جو طالب علم اپنی زندگی گناہوں میں لگاتا ہے، اللہ اس سے اپنے پاک دین کا کام نہیں لیتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی تنہائیوں کو پاک کریں، خوب
محنت کریں، اپنے سابقہ بزرگوں جیسا بننے کیلئے اخلاص کیساتھ صلاحیتیں پیدا کریں اور اللہ سے دعا بھی کریں۔ جو طلباء پوزیشن لائے ہیں وہ اپنی پوزیشن کو برقرار رکھنے اور جو طلباء پوزیشن نہیں لا سکے وہ پوزیشن لانے
کی محنت کریں۔ جب ہم ایسا کریں گے تو اللہ ہمیں ہماری محنت سے بڑھ کر نوازدیں گے۔ زون کے معاون صدر حافظ عبد القدوس ہادی نے موجود ذمہ داران مدارس کے سامنے عصری علوم کے حصول کی خاطر مختلف گروپوں سے اپنے اداروں کو جوڑنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہم مدارس کے قیام کے مقصد کو سامنے رکھیں،دارالعلوم دیوبند کے طرز وفکر پر کام کرنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں
نے فتنہ ارتداد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے مفید مشوروں سے نوازا۔ تقسیم انعامات سے قبل طلباء کو نصیحتیں بھی کیں۔
نائب صدر مفتی نعمت اللہ قاسمی نے مدرسہ کے نصاب کی بقاء پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدرسہ کے نصاب اور ملک کے قانون دونوں کے ساتھ حکمت عملی بنا کر رہنا ہے۔ انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کی تربیت پر بھی زور دیا۔
نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے رابطہ سے جڑے ذمہ داران مدارس سے فکری طور پر بھی دار العلوم دیوبند سے جڑنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کے نظام میں عصری تعلیم اضافی چیز ہے، اصل مقصد تحفظ دین
ہے، اس لئے دیگر چیزیں حسب ضرورت ہی ہونی چاہئے۔ مولانا عبد اللہ قاسمی نے مختلف تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے مربوط مدارس کا سروے از سر نو کرائے جانے، بچیوں اور بڑی عمر کی خواتین کیلئے بھی دینی تعلیم کا نظم کرنے اور آخر میں رابطہ سے مربوط مدارس کے وہ طلباء جو مشترکہ امتحان میں حصہ لے کر نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہیں انہیں دار العلوم دیوبند کی جانب سے رعایت دینے کا مطالبہ کرنے کا مشورہ دیا۔
اس کے علاوہ مولانا محمد ریاض قاسمی قنوج، مولانا محمد طارق انورقاسمی لکھیم پوری، مولانا محمد سالم قاسمی لکھیم پوری، مولانا محمد ابراہیم قاسمی گونڈہ، مولانا عبد الحفیظ قاسمی گونڈہ نے اپنے مفید مشوروں سے نوازا۔ زون کے جنرل سکریٹری مفتی عبد الرشید قاسمی نے نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیتے ہوئے سابقہ کارروائی اور مشترکہ امتحانات کی کارروائی رپورٹ پیش کی۔ خصوصی اجلاس کے بعد جامع مسجد پٹکاپور میں مشترکہ امتحانات میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کرپوزیشن لانے والے ہونہار طلباء عربی دوم کے محمد زید ولد محمد امین ساکن اناؤاول، علی حمزہ ولد ریاض احمد ساکن سیتا پوردوم، فضل الرحمن ولد محمد شریف بہرائچ سوم، محمد احمدولد مولانا اختر حسین سنت کبیر نگر، محمد اعظم ولد محمد شفیق لکھیم پور، محمد ذیشان ولد محمد کلیم امبیڈکر چہارم، محمد تائب ولد محمد تابش قنوج پنجم اور عربی
اول میں یحییٰ عبد اللہ ولد مولانا احمد عبد اللہ لکھیم پور کھیری اول، محمد لئیق ولد جابر علی سیتاپوری دوم، اسعد اللہ ولد عبد الجبار سدھارتھ نگر، فضل الرحمن ولد انوار احمد گونڈہ سوم، محمد حنظلہ ولد محمد خالد قنوج، محمد سیف ولد شفیع اللہ گونڈہ چہارم اور احمد کمال ولد حاجی کمال الدین بلرامپوری کو پنجم پوزیشن لانے پرانعام واکرام سے نوازا گیا۔ مولانا نعمت اللہ قاسمی صدر المدرسین مدرسہ فرقانیہ گونڈہ کی دعاء پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور کے مہتمم و متولی الحاج محی الدین خسرو تاج نے اجلاس میں تشریف لائے تمام مہمان علمائے کرام کا خیر مقدم اور استقبال کرتے ہوئے آن کی آمد پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ زون1 کے بیشتر اراکین مجلس عاملہ و عہدیداران موجود رہے۔
سمیر چودھری۔
0 Comments