بہرائچ: یوپی کے بہرائچ ضلع میں ایک عالم دین نے اس وقت نکاح پڑھانے سے انکار کر دیا جب انہوں نے شادی کی تقریب میں مہمانوں کو ڈی جے میوزک کی دھن پر رقص کرتے دیکھا۔ انہوں نے یہ کہہ کر نکاح پڑھانے سے انکار کر دیا کہ ایسی حرکت اسلامی روایات اور رسوم کے خلاف ہے۔ اس کے بعد دولہے کے والد عالم دین کے پاس آئے اور مستقبل میں ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے کا وعدہ کرتے ہوئے معافی مانگی۔ دو ہے کے گھر والوں کی طرف سے کافی سمجھانے اور افسوس کے اظہار کے بعد عالم دین نے نکاح کی تقریب کو آگے بڑھانے پر رضا مندی ظاہر کی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ایسی حرکت دہرائی گئی تو 5,051 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ بتا دیں کہ 2 جولائی کو پیش آنے والے واقعے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس واقعے کے بارے میں مولانا سکندر نے ایک حدیث کا حوالہ دیا اور تمام نو جوانوں کو نصیحت کی کہ اللہ کو ناراض کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں ملوث ہونے سے گریز کریں۔ مزید برآں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شادیوں یا کسی دیگر تقریب میں ڈی جے میوزک نہیں چلنا چاہیے، کیونکہ یہ شریعت کے اصولوں کے خلاف ہے اور ہر اس چیز سے گریز کرنا چاہئے جو شریعت کے اصولوں کے خلاف ہو۔ بتادیں کہ اس قبل بھی ملک کے کئی حصوں میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں، جہاں غیر اسلامی روایات کے سبب علما کرام نے شادی کی تقریب میں نکاح پڑانے سے انکار کر دیا۔ و ہیں عالم دین کے اس اقدام کو مسلم سماج میں خوش آئندہ قرار دیا اور شادی میں بے جا رسومات سے پر ہیز کرنے کا اعادہ کیا۔
0 Comments