Latest News

جس قانون سے مذہب پر آنچ آئے وہ منظور نہیں، جین سماج نے کی یکساں سول کوڈ کی مخالفت، لاءکمیشن کو بھیجا مکتوب۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
ملک میں یکساں سول کوڈ کی مخالفت کرنے والوں کادائرہ وسیع ہورہاہے، اسی کے تحت آج جین سماج نے بھی ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ کئے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے لاءکمیشن کو مکتوب بھیجا ہے اور کہاکہ جس قا نون سے مذہب پر آنچ آتی ہو ایسے قانون کی ہم سخت مخالفت کرتے ہیں۔
دیوبند میں جین مذہب کے ماننے والوں نے سنیچر کے روز یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت میں ایک میمورنڈم ایس ڈی ایم سنجیو کمار کے توسط سے لاءکمیشن کو بھیجا ہے۔ میمورنڈ میں یکساں سول کوڈ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا گیا ہے جس قانون سے مذہب پر آنچ آتی ہو ایسے قانون کی مخالفت کی جائے گی، ایسے قانون کی حمایت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتاہے اسلئے جین سماج اس قانون کی پرُزور مخالفت کرتاہے۔ شری دگمبر جین گلوبل مہا سبھا اور جین سماج کی طرف سے لاءکمیشن کو بھیجے گئے میمورنڈم میں کہاگیاہے کہ ہندوستان کے آئین کا مقصد اس ملک کے تمام باشندوں کے ساتھ بلاتفریق مذہب و ملت عدم مساوات کو ختم کرناہے، اس ملک کے تمام مذاہب کے لئے الگ الگ قانون ہیں،لیکن یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ سے پورے ملک میں ایک جیسا قانون بن جائے گا اور مذاہب کے اعتبار سے تمام قانون ختم ہوجائے گیں، جین سماج کے ذمہ داران کا کہناہے کہ اس قانون کے نفاذ کے بعد جین مذہب کے مذہبی امور پر بھی پابندی لگ جائے گی اور جین طبقہ کے لوگ مذہبی قانونی حقوق سے بے دخل ہوجائینگے ، میمورنڈم میں کہاگیاہے کہ اس قانون سے ملک کے ہر دگمب جین فراد کو اعترا ض ہے، اس لئے اس قانون سے ملک کو مستثنیٰ رکھا جائے تاکہ تمام مذہبی لوگ اپنے مذاہب کے مطابق زندگی بسر کرسکیں۔میمورنڈم دینے والوں میں سدیش جین،سنجیو جین، وی کے جین، مکیش جین، شبھم جین، اکھلیش جین، نیرج جین، سدھارتھ جین، آکاش جین اور پارس جین وغیرہ سمیت جین سماج کے کافی تعداد میں لوگ شامل رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر