وزیر اعلیٰ بہار نتیش کمار نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان پرمشتمل ایک وفد سے یونیفارم سول کوڈ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورت حال میں مختلف طبقات سے سنجیدگی کے ساتھ صلاح ومشورہ کیے بغیر یونیفارم سول کوڈ کے سلسلے میں کوئی بھی قدم اٹھایا گیا تو وہ دستور کی صریح خلاف ورزی ہوگی۔ یونیفارم سول کوڈ بنانے کا مطلب مسلمانوں، بودھوں، سکھوں، جینیوں اورپارسیوں کے پرسنل لاء کو ختم کرناہے۔ انہوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ وہ UCCکی موافقت میں نہیں ہیں۔2016ء میں لاء کمیشن کو انہوں نے جوخط بھیجا تھا اس کی کاپی بھی ارکان وفد کو فراہم کیا۔وفد نے اپنے میمورنڈم میں شری نتیش کمارسے یہ کہا تھا کہ آپ کی پارٹی کی شبیہ ملک میں ایک سیکولر پارٹی کی ہے اور آئین پر یقین رکھتی ہے، اس لیے ہم آپ سے توقع کرتے ہیں کہ آپ اپنی پارٹی کی جانب سے مرکزی حکومت کے اس قدم کی بھرپور مخالفت کریں گے اور اس کے مطابق عمل کریں گے۔ لا کمیشن کے سامنے احتجاج میں آپ کی پارٹی کی جانب سے سخت رائے دی جائے اور اگر اس سب کے باوجود یکساں سول کوڈ لاگو ہوتا ہے تو آپ ریاست بہار میں ریاستی حکومت کو دیے گئے مراعات کا استعمال کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔اس موقع پر وزیرتعمیرات جناب اشوک چودھری،جناب خالد انورایم،ایل سی،اورآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان میں جناب حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی قومی نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل وممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ،حضرت مولانا عبید اللہ اسعدی سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا، دہلی و ممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ،حضرت مولانا عتیق الرحمن بستوی سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا، دہلی و ممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈاورجناب حضرت مولانا بدر احمد مجیبی، صدر جمعیۃ علماء بہاروممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈشریک تھے۔
سمیر چودھری۔
0 Comments