گڑ گاوں: گروگرام سیکٹر 57 میں واقع انجمن مسجد میں یکم اگست کو رات قریب ساڑھے 12 بجے 200 سے زائد افراد کا ہجوم گھس آیا، فسادیوں نے مسجد کے امام حافظ سعد اور ان کے ساتھ موجود دو دیگر افراد پر مسلسل فائرنگ کی، تلواروں، لاٹھیوں کا استعمال کیا، مسجد میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی، تینوں کو بڑی مشکل سے اسپتال لے جایا گیا، جس میں مسجد کے امام 19 سالہ حافظ سعد جاں بحق ہو گئے اور دیگر دو شدید زخمی ہوگئے۔ مسجد کے امام حافظ سعد بہار کے سیتامڑھی ضلع کے مانیاڈیہ گاؤں کے رہنے والے تھے اور انہوں نے چھ ماہ قبل یہاں امامت شروع کی تھی۔
مفتی غلام رسول قاسمی کی رپورٹ کے مطابق حافظ سعد کو آج ایک اگست رات بارہ بجے کے قریب دو سو سے زائد فرقہ پرستوں نے ما بلنچنگ کرکے شہید کر دیا اور مسجد کو بھی نذر آتش کر دیا، حافظ سعد شہید بہار کے سیتامڑھی ضلع کے ایک چھوٹے سے گاؤں منیاڈھیہ کے رہنے والے تھے، گھریلو حالات درست نہ ہونے اور تین بہنوں کی زندگی سنوارنے کے لیے کم عمری میں تعلیم ترک کرکے آٹھ ماہ قبل انجمن مسجد میں امامت و اذان اور علاقے کے بچوں کو مسجد میں پڑھانے کے لیے بحال ہوے تھے، بقول ان کی ہمشیرہ کے رات ساڑھے گیارہ بات ہوئی تو کہہ رہے لائٹ کاٹ دی گئی ہے اور مسجد کے باہر واچ مین سمیت پولیس کا دستہ پہرے پر تعینات ہے لیکن رات بارہ بجے ایک ساتھ دو سو کے قریب مابلنچنگ کرنے والے مسجد میں سو رہے حافظ سعد اور ان کے دو ساتھیوں پر ٹوٹ پڑے، تینوں کو پرتیکشا ہاسپٹل کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا جس میں سے حافظ سعد زندگی کی بازی ہار گئے اور دو ساتھی سخت ترین زخمی ہے، یہاں پر مسجد کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں پر سوال اٹھنا ہے کہ آخر وہ کیا کر رہے تھے کہ حافظ سعد اور ان کے ساتھیوں اور مسجد کو نذر آتش ہونے سے نہ بچا سکے؟
0 Comments