Latest News

نصراللہ انجو کے ساتھ اس کے بچوں کو بھی اپنانے کے لیے تیار۔

نئی دہلی. ان دنوں راجستھان کے علاقے الور کی رہائشی انجو کے حوالے سے دونوں ملکوں میں کافی شور و غل ہے، جو اپنی محبت نصر اللہ کے لیے ہندوستان کی سرحد پار کر کے پاکستان پہنچ گئی۔نیوز 18 سے بات چیت کرتے پہوئے نصراللہ نے کہا کہ ا نجو کا پہلا شوہر اروند اسے چھوٹی چھوٹی باتوں پر مارتا تھا۔ انجو کے گھر والوں نے بھی اس کا ساتھ نہیں دیا۔ جس کی وجہ سے اسے یہ قدم اٹھانا پڑا۔ نصراللہ نے یہ بھی کہا کہ وہ ہندوستان میں موجود انجو کے بچوں کو اپنانے کے لیے بھی تیار ہے۔
پچھلے دنوں انجو کی برقع ویڈیو کافی وائرل ہوئی تھی۔ اس پر نصر اللہ کا کہنا ہے کہ ‘میں نے انجو سے کہا تھا کہ وہ برقع پہنیں، تاکہ لوگ اسے اچھی نظر سے دیکھ سکیں اور تمیز سے پیش آئیں، انھوں نے کہا کہ میں اور انجو 3 سال سے دوست ہیں۔ ہم بہترین دوست ہیں۔ وہ مجھے سب کچھ بتاتی تھی۔ وہ اور اس کے شوہر کی بالکل بھی نہیں بنتی تھی۔ 3 سال پہلے اس نے اروند سے طلاق کے لیے کاغذات جمع کرائے تھے۔ انجو کا شوہر اسے بہت مارتا تھا۔ وہ اس سے بالکل خوش نہیں تھی۔
نصراللہ نے مزید کہا، ‘انجو کے گھر کے لوگ اچھے نہیں ہیں۔ اس نے اسے گھر سے نکال دیا تھا۔ پیسے سے بھی مدد نہیں کرتے تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر نصراللہ نے بتایا کہ شادی کی ویڈیو فرضی ہے۔ پاکستانی میڈیا میں دکھائے جانے والے قاضی بھی فرضی ہیں۔ انجو میری بہترین دوست ہے۔ یہ بات ہم نے کسی کو نہیں بتائی تھی لیکن اب سب کے سامنے آگئی ہے۔
‘ہندوستان میں انجو کے پہلے شوہر اروند نے حال ہی میں ایک بیان دیا تھا کہ اب وہ اسے اپنے گھر میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ اس پر نصراللہ نے کہا کہ میں انجو کو اس کے بچوں سمیت قبول کرنے کو تیار ہوں۔ میں ہندوستان سے انجو کی حفاظت کی ضمانت چاہتا ہوں۔ مجھے ڈر ہے کہ اگر اس کا ویزا ختم ہونے کے بعد واپس ہندوستان آتی ہے تو کیا اسے نقصان پہنچایا جائے گا؟

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر