مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی میں ایک مسلم لڑکی نے ہندو بوائے فرینڈ کے ساتھ سات پھیرے لیکر مندر میں شادی کرلی ہے جوکہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
شاملی ضلع کے جھنجھنا علاقے میں دو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے محبت کرنے والے جوڑے نے قریبی مندر میں شادی کر لی۔ اس سے پہلے لڑکی نے اپنے بوائے فرینڈ کی جانب سے عدالت میں بیان دیا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ گئی تھی اور اس کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔
واضح ہوکہ چند روز قبل علاقے کے ایک گاؤں کی ایک دوشیزہ قریبی گاؤں کے ایک نوجوان کے ساتھ فرار ہو گئی تھی۔ لڑکی کے اہل خانہ نے نوجوان پر اغوا کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد پولیس نے لڑکی کو گرفتار کر لیا تھا اس دوران لڑکی کے گھر والوں نے نوجوان کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے لڑکی کے اہل خانہ کے خلاف رپورٹ درج کرکے کارروائی کی ہے۔
آج لڑکی کی شادی نوجوان سے ہندو رسم و رواج کے مطابق ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی نے عدالت میں اپنے عاشق کے حق میں بیان دیا تھا دونوں کو ساتھ رہنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ ہندو تنظیم ایک لیڈر کے مطابق دونوں کی شادی ہوگئی، ہے اوردونوں محفوظ ہیں۔
0 Comments