Latest News

وضوخانہ کو چھوڑ کر پورے گیان واپی مسجد احاطہ کا اے ایس آئی سروے ہوگا۔

وارانسی: گیانواپی معاملے میں اے ایس آئی کے سروے کے بارے میں وارانسی کی عدالت کا فیصلہ آیا ہے۔ ڈسٹرکٹ کورٹ نے اے ایس آئی کے سروے کی منظوری دے دی ہے۔ کاشی وشوناتھ مندر کے قریب واقع ما شرینگر گوری-گیانواپی مسجد معاملے میں، متنازعہ حصے کو چھوڑ کر پورے گیان واپی کمپلیکس کی محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعہ کی تحقیقات کی جائےگی۔ عدالت نے اے ایس آئی کو 4 اگست تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل 14 جولائی کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے فیصلہ 21 جولائی تک محفوظ کیا تھا۔ ہندو فریق کے وکیل نے کہا کہ کاشی وشوناتھ مندر-گیانواپی مسجد تنازعہ کو پورے مسجد احاطے کی آثار قدیمہ کی تحقیقات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ مسلم فریق اے ایس آئی سروے کی مخالفت کر رہا

 تازہ ترین گیانواپی تنازعہ مسجد کے احاطے میں شرنگر گوری اور دیگر دیوتاؤں کی روزانہ پوجا کے حق کے مطالبے کے بعد پیدا ہوا۔ یہ مجسمے گیانواپی مسجد کی بیرونی دیوار پر واقع ہیں۔ تنازعہ 18 اگست 2021 کو شروع ہوا، جب 5 خواتین نے شرنگر گوری مندر میں روزانہ پوجا اور درشن کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔ دراصل پہلے اس کمپلیکس میں روایت کے مطابق سال میں صرف 2 بار پوجا کی جاتی تھی لیکن پھر ان خواتین نے مطالبہ کیا کہ دیگر دیوی دیوتاؤں کی پوجا میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ جب یہ اپیل عدالت میں آئی تو اس نے مسجد کے احاطے میں سروے اور ویڈیو گرافی کا حکم دیا اور اس پر رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔ سروے کے دوسرے دن سروے ٹیم کے مسجد میں داخلے کے حوالے سے کافی ہنگامہ ہوا اور ٹیم مسجد کے اندر داخل نہ ہو سکی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر