کانپور: جزوقتی سیاسی فائدے کیلئے سماج کی ہم آہنگی کو ختم کرنے کی مذموم حرکتوں سے ملک کو نقصان پہنچے گا، جسے محبین وطن کبھی برداشت نہیں کر سکتے۔ یونیفارم سول کوڈ کے ذریعہ باشندگان ملک کے مذہبی اور تہذیبی روایات و اقدار پر قدغن لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس پر اعتراض کرکے اپنا احتجاج درج کرانا تمام انصاف پسند شہریوں کیلئے لازمی اور ضروری ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار قاضی شہر کانپور حافظ معمور احمد جامعی نے پریڈ واقع دفتر میں یونیفارم سول کوڈ کے تعلق سے منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قاضی شہر نے کہا کہ حکومت جس طرح قبائیلیوں اور عیسائیوں کو یو سی سی سے دور رکھنے پر غور کر رہی ہے، اسی طرح ہماری اپیل ہے کہ مسلمانوں کے شرعی معاملات کو بھی یو سی سی سے دور رکھا جائے۔انہوں نے بتایا کہ شریعت اسلامی کسی انسان کا بنایا قانون نہیں بلکہ کائنات کو بنانے اور اس کے چلانے والے اللہ کا بنایا ہوا مکمل ضابطہ حیات ہے، انسانوں کی ناقص عقل میں تو کمی پائی جا سکتی ہے لیکن ہمارا ایمان ہے کہ اللہ کے اس قانون میں کسی طرح کی کوئی کمی نہیں ہے، اس کو مان لینے میں ہی ساری انسانیت کیلئے دنیا و آخرت کی بھلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جان و مال اور دنیا کی تمام نعمتوں سے زیادہ قیمتی ہمارا ایمان ہے اور سچا غیرت مند مسلمان ہر چیز میں کمی بیشی برداشت کر سکتا ہے لیکن کبھی اپنے دین و ایمان اور شرعی معاملوں میں سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔ حافظ معمور احمد جامعی نے کہاکہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں، یہاں کے آئین اور دستور کو مانتے ہیں، ہندوستان کے آئین و دستور کی بنیادی دفعات میں ہمیں اپنی تہذیب وتمدن پر قائم رہنے کی مذہبی آزادی دی گئی ہے، یو سی سی ملکی آئین کی ان بنیادی دفعات کی صریح خلاف ورزی ہے۔دیگر تمام ہندوستانیوں کی طرح ہندوستانی مسلمان بھی ملک کے تمام ضوابط اور قوانین کو مان کر اس پر عمل کرتے رہے ہیں، ہر لحاظ سے اس کی پاسداری کی ہے، اسی طرح اپنے ذاتی،خاندانی اور عائلی معاملات میں شریعت پر عمل کرتے ہوئے اپنی تہذیب اور ثقافت پر قائم رہے ہیں اور آئندہ بھی اس پر قائم رہیں گے، اس میں آج تک کہیں کوئی پریشانی نہیں آئی ہے، ملک کا قانون اور شریعت کے ضابطے میں کہیں کوئی ٹکراؤ نہیں ہے، شرعی معاملوں میں دخل ناقابل قبول ہے، جو لوگ اپنے سیاسی اور ذاتی مفادکی خاطر عوام کا ہمدرد بن کر ملک کے قانون اور شریعت میں ٹکراؤ کی باتیں کر رہے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ ملک کے آئین و دستور کے ساتھ ساتھ پہلے شریعت اسلامیہ کو مکمل طور پر سمجھیں، پھر اس پر اپنی کوئی رائے دیں۔ جس طرح یو سی سی کے نام پر میڈیا کے ذریعہ پروپگنڈہ کرکے سماج کو دو حصوں میں تقسیم کرنے اور ڈیبیٹ کے نام پر انہیں ایک دوسرے سے لڑانے کا کام کیا جا رہا ہے اور سیاسی فائدے کیلئے منصوبہ بند سازش کے تحت ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں جاری ہیں، یہ ہمارے ملک کے مفاد میں نہیں ہے،ہم اپنی طاقت بھر ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ میٹنگ میں قاضی شہر حافظ معمور احمد جامعی کے ساتھ محمد سعد حاتم، قاری محمد غزالی خاں کے علاوہ دیگر لوگ موجود تھے۔
0 Comments