Latest News

دیوبند میں مسلسل بارش سے نظام زندگی مفلوج، شہر اور دیہات کی سڑکیں مکمل طورپر زیر آب، نشیبی علاقوں کے مکانوں میں بھرا پانی۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
علاقہ میں گزشتہ دو دنوں سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا، کبھی موسلادھار اور کبھی ہلکی بارش سےشہر اور دیہی علاقے کی سڑکیں، گلیاں زیر آب ہیں اور دیہی علاقوں کا تحصیل ہیڈ کوارٹر سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ شہر میں گزشتہ تقریباً 48 گھنٹے سے جاری بارش کی وجہ سے شہری زندگی مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے، وہیں میونسپل بورڈ چیئرمین وپن گرگ نے دارالعلوم کے ارد گرد نالوں اور پانی کی نکاسی کا معائنہ کیا اور میونسپل ٹیم کو ضروری ہدایات دیں۔علاقے میں گزشتہ دو روز سے جاری موسلا دھار بارش سے شہر اور دیہی علاقے مکمل طور پر زیر آب ہیں، نشیبی علاقوں میں مکانات اور دکانیںمیں پانی بھر گیا،کھیت کھلیان مکمل طور پرپانی پانی ہوگئے ،اتنا ہی نہیں دیہی علاقہ کا تحصیل ہیڈ کوارٹر سے رابطہ مکمل طور پر منقطع۔ مسلسل بارش نے اب کسانوں کے چہروں پر پریشانیوں کی لکیریں کھینچ دی ہیں کیونکہ زیادہ بارش سے گنے کی فصل اور سبزیوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ شہر میں موسلا دھار بارش سے نظام زندگی مکمل طور پر پٹری سے اتر گیا اور شہر میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا، چھٹی اور بازار بند ہونے کے باعث اتوار کو لوگ گھروں میں ہی بند رہے، اتوارکے روز صبح سے ہونے والی موسلادھار بارش کے باعث شہر کے اطراف کی سڑکیں اور گلیاں پانی سے بھری ہوئی رہیں،۔ تاہم بارش کے درمیان چیئرمین وپن گرگ نے پانی نکاسی کے سلسلے میں شہر کے کئی علاقوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے دارالعلوم چوک، محلہ دیوان، مسجد رشید، محل ،بڑضیاءالحق اور محلہ خانقاہ میں دارالعلوم دیوبند کے اطراف میں واقع پانی کی نکاسی اور نالے نالیوں کا معائنہ کیا۔اس دوران ممبر سید حارث نے میونسپل صدر کو پانی کی نکاسی کے مسئلہ اور نالوں اور مین ہال کو کورڈ کرنے سمیت دیگر کئی علاقائی مسائل سے آگاہ کیا اور ساتھ ہی خستہ حال دیوان گیٹ کی مرمت کا مطالبہ کیا ۔ چیئرمین نے میونسپل ٹیم کو ہدایت کی کہ تمام نالوں کی بہتر طورپر صفائی کی جائے اور مین ہال کو کور کیا جائے۔شدید بارش کی وجہ سے کانوڑ یاترا پر نکلے عقیدت مندوں کو بھی پانی بھر جانے کی وجہ سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب بارش کے دوران کسانوں کو اپنے کھیتوں سے جانوروں کے لیے چارہ لانے میں بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آم کے باغات کے ٹھیکیداروں کو اپنی فصل منڈی تک پہنچانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ شوگر مل لیب کے انچارج سبھاش ورما نے بتایا کہ ہفتہ کو 85 ملی میٹر بارش ہوئی۔ جبکہ اتوار کو 90 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تین دن تک بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر