مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
میوات کے نوح میں 31 جولائی کو ہوئے تشدد کے بعد پولس نے پلول میں منعقد ہندوؤں کی مہاپنچایت کے سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ بدھ کے روز پروبیشنر سب انسپکٹر سچن کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے ہتھین پولیس اسٹیشن میں سرو ہندو سماج مہاپنچایت میں اشتعال انگیز تقریر کے لیے نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ الزام لگایا گیا ہے کہ 13 اگست کو پونڈاری گاؤں میں منعقدہ سرو ہندو سماج مہاپنچایت کے دوران ڈائس پر پہنچے کچھ لوگوں نے مخصوص برادری کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کیں۔ ہتھین پولیس اسٹیشن میں دفعہ 153A اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایس ایچ او منوج کمار نے کہا ہے کہ پلول میں منعقدہ سرو ہندو سماج مہاپنچایت میں شرکت کرنے والے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، اس کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔ غور طلب ہے کہ 13 اگست کو پلول میں منعقد سرو ہندو سماج مہا پنچایت میں حصہ لینے والی ہندو تنظیموں کی جانب سے وشو ہندو پریشد کی برجمنڈل یاترا ایک بار پھر نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ مقررین نے کہا کہ برجمنڈل یاترا جو 31 جولائی کو تشدد اور گڑبڑ کی وجہ سے ادھوری رہ گئی تھی اب 28 اگست کو دوبارہ نکالی جائے گی۔
0 Comments