بریلی کے سیرولی علاقے میں مویشی پروری وزیر دھرم پال سنگھ کے پروگرام سے پہلے جمعرات کو ہنگامہ ہوا۔ گاؤں پپڑیا اپرالہ میں دیہاتیوں نے آوارہ جانوروں کو سڑک پر کھڑا کر کے وزیر کا راستہ روک دیا۔ وزیر اور پرنسپل سکریٹری کا قافلہ تقریباً 40 منٹ تک پھنسا رہا۔ گاؤں والوں کو مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی، تبھی گاؤں والے پرسکون ہوئے۔ اس کے بعد آوارہ جانوروں کو سڑک سے ہٹا دیا گیا۔ اس سے پہلے گاؤں والوں کی ایس ڈی ایم سے ہاتھا پائی ہوئی تھی۔ گاؤں والوں کا غصہ دیکھ کر ایس ڈی ایم وہاں سے چلے گئے۔ اس کے بعد آملہ کے نائب تحصیلدار اور سی او کو بھی گاؤں والوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ آملہ تحصیل کے گڑگاؤں میں جانوروں کے علاج کے لیے 9.14 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک پولی کلینک قائم کیا جانا ہے۔ یہاں جانوروں کا 24 گھنٹے علاج ہو گا۔ اس کا سنگ بنیاد رکھنے کے لیے، مویشی پالن کے وزیر دھرم پال سنگھ ایڈیشنل چیف سکریٹری ڈاکٹر رجنیش دوبے کے ساتھ گڑگاؤں جارہے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وزیر کے پروگرام کے لیے سڑک کنارے صفائی کرنے والوں کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی تاکہ وزیر مویشی پالنا آوارہ جانوروں کو نہ دیکھ سکیں۔ جب گاؤں والوں کو اس کا علم ہوا تو غصہ پھیل گیا۔ جمعرات کی صبح گاؤں کے لوگ سینکڑوں لاوارث جانوروں کو لے کر آئے اور انھیں پپڑیا اپرالہ گاؤں میں سڑک پر کھڑاکردیا گیا اس کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم آملہ اور انسپکٹر سیسولی وہاں پہنچ گئے۔ ناراض گاؤں والوں نے ایس ڈی ایم سے جھڑپ کی۔ ہاتھا پائی ہوئی۔ گاؤں والوں کا غصہ دیکھ کر ایس ڈی ایم وہاں سے چلے گئے۔ کچھ دیر کے بعد جب وزیر دھرم پال سنگھ اور ایڈیشنل چیف سکریٹری انیمل ہسبنڈری کا قافلہ آیا تو سڑک پر کھڑے جانوروں کو دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ گاؤں والوں نے آوارہ جانوروں کے مسئلہ کو لے کر وزیر کے سامنے احتجاج کیا۔ وزیر دھرم پال سنگھ نے گاؤں والوں کو سمجھایا۔ انہیں یقین دلایا گیا کہ علاقے میں گرام سبھا کی زمین دیکھ کر گائے کی پناہ گاہ بنا کر مسئلہ حل کیا جائے گا۔
0 Comments