امریکہ نے ایک ہی دن میں 21 ہندوستانی طلباء کو واپس بھیج دیا۔ اس کی وجہ ویزا میں خامی اور کاغذات کی عدم تکمیل کو سمجھا جارہا ہے۔ جبکہ طلباء کا کہنا ہے کہ ان کے تمام کاغذات مکمل تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان طلباء کا تعلق آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے ہے۔ انہوں نے ویزا کی رسمی کارروائیاں مکمل کر لی تھیں لیکن انہیں اٹلانٹا، شکاگو اور سان فرانسسکو ہوائی اڈوں پر حراست کے ساتھ دستاویزات کی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا۔ طلبہ کو واپس بھیجنے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ طلباء نے بتایا کہ وہ امریکی کالجوں میں داخلہ لینے کے بعد امریکہ جا رہےتھےکچھ طلباء نے بتایا کہ ان کے فون اور یہاں تک کہ واٹس ایپ چیٹس کو بھی اسکین کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکام کی جانب سے طلباء کو خاموشی سے اپنے وطن واپس جانے کے لئے کہا گیا اور اعتراض کرنے پر سخت قانونی کارروائی کی تنبیہ کی گئی۔ ان میں سے کچھ طالبعلموں نے مسوری اور ڈکوٹا کی یونیورسٹیوں میں داخلہ لیا تھا۔ ایک ویب سائٹ کا کہنا تھا کہ طلبہ کو اسکریننگ کے بعد بغیر کسی کمیونیکیشن سسٹم کے ایک محدود جگہ پر رکھا گیا تھا۔ اگر میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو طلباء پر اگلے پانچ سال تک داخلے پر پابندی ہوگی۔ اس معاملے پر امریکہ یا حکومت ہند کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ واقعہ 12 سے 16 اگست کے درمیان کا ہے۔
0 Comments