Latest News

یہ ہے بٹو بجرنگی، جس نے میوات والوں کو چیلنج کیا تھا۔

نئی دہلی نوح فساد کے لیے دو لوگوں کے نام بٹو بجرنگی اور مونو مانیسر سامنے آئے ہیں۔ دراصل اس کی وجہ ان لوگوں کی جانب سے بھیجے گئے ویڈیو پیغامات ہیں، جنہیں سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ نو بھارت ٹائمس نے اس پر ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بجرنگی اور مونو کا جغرافیہ تفصیل سے بیان کیا ہے بٹو بجرنگی کےایک ویڈیو میں باشندگان نوح کے لیے توہین آمیز الفاظ کہتے ہوئے بھی سنا گیا ہے۔ تاہم ایک چینل سے بات چیت میں بٹو نے کہا کہ اگر میرے بیانات سے فساد ہوا تو دوسری طرف کے لوگ پہلے سے ہی ہتھیاروں سے لیس کیسے تھے۔ بٹو نے نوح میں تشدد کے لیے پولیس کو مورد الزام ٹھہرایا بٹو بجرنگی کے علاوہ مونو مانیسر کا نام بھی نوح تشدد سے جوڑا جا رہا ہے۔ دراصل مونو پر 16 فروری 2023 کو بھیوانی میں جنید اور ناصر کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ وہ مانیسر سے آیا ہے۔ ان کے سوشل میڈیا پروفائل کے مطابق، وہ ہریانہ میں گؤ رکھشا دل کاسربراہ ہےمونو سوشل میڈیا پر ہتھیاروں کے ساتھ کئی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کرتا رہتاہے۔ اس کے چاہنے والوں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے۔اس کے بی جے پی لیڈروں کے ساتھ بھی فوٹو ہیں- اس پر اکثر اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔
دوسری طرف بٹو بجرنگی خود کو گئو رکھشا بجرنگ فورس کا قومی صدر بتاتا ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹس پر بٹو بجرنگی اپنی پروفائل میں ‘جہادیوں کا جیجا’ لکھتاہے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ شیروں کی طرح گھبراہٹ پیدا کرو ورنہ کتے کو بھی پتا ہے تم خالی ڈراتے ہو۔ اگر سوشل میڈیا پروفائل کو دیکھیں تو تمام پوسٹس صرف ہندو مسلم سے متعلق ہیں۔ وہ لو جہاد کے تعلق سے کئی ایف آئی آر درج کراچکا ہے- ایک دعویٰ یہ ہےکہ وہ بٹو بجرنگی گئو رکشک بجرنگ دل کی فرید آباد یونٹ کا پرمکھ ہے۔ نوح میں تشدد شروع ہونے سے پہلے بجرنگی اور مانیسر کے ویڈیوز مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو چکے تھے۔ نوح کے سفر سے پہلے بٹو بجرنگی کی گئورکھشاکی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئ

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر