عالم اسلام کی ممتاز و معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کا سہ روزہ مجلس شوریٰ کا بجٹ اجلا س کل پیر کے روز صبح سے ادارہ کے مہمان خانہ میں منعقد ہوگا، جس میں ملک کی منتخب سرکردہ شخصیات (اراکین شوریٰ) شرکت کرینگیں۔
اجلاس میں ادارہ کے بجٹ میں اضافہ کئے جانے کا قومی امکان ظاہر کیا جارہاہے، کیونکہ گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل مہنگائی کے بڑھنے کے سبب منظور شدہ بجٹ ناکافی ہورہاہے، جس کے سبب اس بار بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کا امکان ہے۔ جس کو لیکر ادارہ کے ذمہ داران بھی گزشتہ کئی روز سے تیاریوں میں مصروف ہیں۔
واضح رہے اس وقت دارالعلوم دیوبند کا سالانہ بجٹ 43 کروڑ 53 لاکھ 80 ہزار روپیہ ہے۔
وہیں اس مرتبہ اساتذہ وملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ اور تعلیمی و تربیتی امور میں مزید پختگی و کووڈ کے سبب متاثرہ کئی تعمیرات امور کو ہری جھنڈی ملنے کی امید بھی ظاہر کی جارہی ہے۔ حالانکہ ابھی تک شوریٰ کے ذریعہ پاس کردہ طلبہ کے لئے تیس بیڈ کے اسپتال کے تعمیر کے سلسلہ میں عملی کام شروع نہیں ہوسکا ہے، جو کورونا وائرس کے سبب متاثر ہوگیا تھا۔ میٹنگ میں جہاں تعلیمی، تعمیری، تنظیم و ترقی، محاسبی اور دیگر اہم امور و شعبہ جات کی رپورٹیں پیش کی جائے گیں، وہیں بجٹ کے متعلق نہایت اہم فیصلہ لیا جاسکتا ہے، کیونکہ اس بار بجٹ کو کافی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
وہیں شوریٰ میں شامل بزرگ شخصیت حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی ؒ کے انتقال پر تعزیتی قرار داد پیش کرنے کے بعد ان کے انتقال سے خالی ہوئی جگہ پر کسی دیگر ملک کی بزرگ شخصیت کا انتخاب عمل میں آسکتا ہے۔ واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند میں سال میں دو مرتبہ شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوتاہے، صفر المظفر میں بجٹ جبکہ شعبان المعظم میں تعلیمی اجلاس منعقد ہوتا ہے، پیر کی صبح نو بجے سے ادارہ کے مہمانہ خانہ میں شروع ہونے والے شوریٰ کا یہ اجلاس بدھ کی دوپہر تک جاری رہے گا، جس میں ادارے کی ترقی اور طلبہ کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے متعدد اہم فیصلے لیے جائیں گے۔
0 Comments