مظفرنگر میں سے بھارتیہ کسان یونین کا ٹریکٹر ترنگا مارچ نکالا گیا جو کہ مظفر نگر شہر سے شروع ہوا ہے۔ گورنمنٹ انٹر کالج کے گراؤنڈ سے ٹریکٹروں کی قطار شہر کے آریہ سماج روڈ سے میناکشی چوک کی طرف بڑھی۔ کسان سیلاب زدہ علاقوں کے لیے معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے کہا کہ ملک میں دو طرح کے ہندو ہیں ایک ہندوستانی ہندو اور ایک ناگپوری ہندو ہیں اج کسانوں کی یاترا نکالی جارہی ہیں دیکھتے ہیں بالاجی اور کاونڈ یاترا کی طرح کسان یاترا کا کون استقبال کرتا ہے انہوں نے کہا کسانوں کی حالت قابل رحم ہے۔ سیلاب سے فصلیں تباہ ہوگئیں۔ کسانوں کو بڑی راحت دی جائے، ترنگا مارچ دیہی علاقوں سے شروع ہوکر ارجا بھون پر ختم ہوا اس کے بعد پنچایت ہوئی اس دوران کسانوں کے تمام مسائل بشمول بجلی، گنے، آوارہ مویشیوں کے مسائل اٹھائے گئے یاترا میں شامل بلڈوزر کافی چرچہ میں رہا سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلڈوزر سے 2024 کا عندیہ دیدیا گیا ہے۔
بی کے یو کے ضلع صدر انوراگ چودھری کسان رہنماؤں محبوب سولانا، مونو ڈھنڈالا، مغربی اتر پردیش کے تنظیمی وزیر راجکمار کرنوال وغیرہ شامل رہے۔
0 Comments