دنیا میں ریلوے نیٹ ور ک کے لحاظ سے بھارت چوتھے نمبر پر ہے، جب کہ سائز کے لحاظ سے بھارت ساتویں نمبر پر ہے۔ اتنی بڑی آبادی ہونے کے باوجود اس مقام پر پہنچنا ہندوستان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا ریلوے اسٹیشن ہندوستان میں موجود ہے۔ یہی نہیں یہاں دنیا کا بلند ترین ریلوے پل بھی بنایا جا رہا ہے جس کی اونچائی ایفل ٹاور سے بھی زیادہ ہے۔ آج ہم آپ کو ملک کے اس ریلوے اسٹیشن کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جہاں سب سے زیادہ پلیٹ فارم موجود ہیں۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس ریلوے اسٹیشن سے روزانہ ہزاروں لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ ٹرینیں پکڑتے ہیں۔ چوبیس گھنٹے ہجوم سے بھرے اس ریلوے اسٹیشن سے روزانہ 600 ٹرینیں گزرتی ہیں۔ ہندوستانی ریلوے کے 7 ہزار سے زیادہ اسٹیشن ہیں، جہاں سے 13 ہزار سے زیادہ ٹرینیں گزرتی ہیں۔
کولکتہ کے لوگوں کے دل بڑے ہیں، اسی طرح ریاست کے دل میں واقع ریلوے اسٹیشن بھی سب سے بڑا ہے۔ اس کا نام ہاوڑہ جنکشن ہے۔ ہاوڑہ جنکشن ملک کا سب سے بڑا ریلوے اسٹیشن ہے۔ یہ مغربی بنگال کے دارالحکومت میں ہے۔ اسے ملک کا مصروف ترین ریلوے اسٹیشن بھی کہا جاتا ہے۔ اس ریلوے پر 23 پلیٹ فارم ہیں۔ یہاں 26 ریلوے لائنیں بچھائی گئی ہیں جن سے روزانہ تقریباً 600 ٹرینیں گزرتی ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ 1854 میں ملک کی دوسری ٹرین اسی جنکشن سے چلی تھی۔
اس جنکشن کو ملک کا قدیم ترین ریلوے اسٹیشن ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ اس ریلوے اسٹیشن کی عمارت 1854 میں تعمیر کی گئی تھی۔ یہ اسٹیشن دریائے ہوگلی پر ایک پل کے ذریعے کلکتہ مین سٹی سے جڑتا ہے۔ ملک کے تقریباً ہر حصے کے لیے یہاں سے ٹرینیں پکڑی جا سکتی ہیں۔ اس جنکشن میں ایک ہی وقت میں زیادہ سے زیادہ ٹرینیں رکھنے کی گنجائش ہے۔
کولکتہ میں ہاوڑہ کے ساتھ ساتھ سیالدہ نام کا ایک اور بڑا ریلوے اسٹیشن بھی ہے۔ اگر ہم پلیٹ فارم کی دوسری سب سے زیادہ تعداد والے اسٹیشن کی بات کریں تو یہ بنگال کا ایک ریلوے اسٹیشن بھی ہے۔ یہ سیالدہ ریلوے اسٹیشن ہے۔ اس پر 20 پلیٹ فارم ہیں۔ اس پلیٹ فارم کو مصروف ترین پلیٹ فارم بھی کہا جاتا ہے۔
0 Comments