مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
ہندوستانی ریلوے دنیا کی سب سے بڑی ریلوے میں سے ایک ہے، ہندوستان میں کل 7325 ریلوے اسٹیشن ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ انڈیا کاایک ریلوے اسٹیشن ایسا بھی ہے جہاں جانے کے لئے انڈین کو بھی ویزا اور پاسپورٹ دونوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ جی ہاں، یہ وہ اسٹیشن ہے جہاں پہنچنے کے لیے ہندوستانیوں کو پاکستانی ویزا کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس ویزا کے بغیر آپ یہاں قدم بھی نہیں رکھ سکتے ہیں۔
یہ جگہ ہندوستان کا حصہ ہے لیکن یہاں جانے کے لئے پاکستان سے اجازت لینی پڑتی ہے۔ جو لوگ دیکھ بھال کے کام کے لئے جاتے ہیں، یا جنہیں اس کی حفاظت کی ذمہ داری دی گئی ہے، انہیں بھی حکومتی اجازت ملتی ہے۔ یہاں اگر آپ گھومتے ہوئے پائے گئے تو آپ کو جیل جانا پڑ سکتا ہے اور جرمانہ بھی ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر آپ زبردستی اس اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں، تو آپ پر فارنرز ایکٹ کے سیکشن 14 کے تحت مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے اور آپ مجرم پائے جاتے ہیں، تو ضمانت بھی بہت کم دی جائے گی اور فوجداری مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
یہاں سے جانے والی واحد بین الاقوامی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس تھی۔ اگر آپ اس کا ٹکٹ خریدنا چاہتے ہیں تو پہلے آپ کو پاسپورٹ نمبر دینا ہوگا۔ دراصل یہ ریلوے اسٹیشن صرف سمجھوتہ ایکسپریس کے لیے کھولا گیا ہے۔ شاید آپ کو معلوم نہ ہو لیکن اگر یہ ٹرین لیٹ ہوتی تو پاکستان اور انڈیا دونوں کے رجسٹر میں ٹرین اینٹی درج کی جاتی پے تاہم، آپ کو دہلی-اٹاری ایکسپریس، امرتسر-اٹاری ڈیمو، جبل پور-اٹاری اسپیشل ٹرین وغیرہ بھی ملیں گی، لیکن ان میں سے کوئی بھی اٹاری-لاہور لائن سے نہیں گزرتی۔
یہ اسٹیشن 8 اگست 2019 کو بند کر دیا گیا تھا، اس کے بعد سمجھوتہ ایکسپریس بھی بند کر دی گئی تھی۔ واضح ہوکہ یہ قدم پاکستان نے اٹھایا تھا اور اس کی وجہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کا خاتمہ تھا۔ اس ٹرین کے دوران اٹاری اسٹیشن سے مسافروں کی چیکنگ کی جاتی تھی اور چند منٹوں کے بعد پاکستان کے پہلے اسٹیشن واہگہ پر چیکنگ کی جاتی تھی۔ اٹاری۔بھارتی پنجاب کی طرف سے ہندوستان کا آخری ریلوے اسٹیشن ہے۔ اس کے ایک طرف امرتسر اور دوسری طرف لاہور ہے۔
0 Comments