امرتسرمیں بیٹی کو قتل کرنے کے بعد لاش کو موٹر سائیکل سے باندھ کر گاؤں میں لے جانے والے باپ کو گرفتار کر لیا ہے۔ معاملہ پنجاب کے امرتسر ضلع کے گاؤں مچھل کا ہے۔ پولیس نے ملزم کو بابا بکالا صاحب کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے اسے ایک دن کے ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ترسیکا تھانہ انچارج اوتار سنگھ نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کر کے لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے۔ملزم دلبیر سنگھ نے پولس پوچھ گچھ میں کہا کہ اپنی بیٹی کو قتل کرکے وہ اپنے گاؤں کی چھٹی اور ساتویں جماعت میں پڑھنے والی لڑکیوں کو یہ پیغام دینا چاہتا تھا کہ وہ گھر میں بتائے بغیر باہر جانے سے پہلے کئی بار سوچیں اس کے گاؤں میں لڑکیوں کے بغیر بتائے گھر سے نکل جانے کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔اوراس کی بیٹی بھی ایک دن اور ایک رات گھر سے باہر رہی۔ وہ اپنے گاؤں کی چھوٹی بچیوں کو ایسی حرکات سے بچانا چاہتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دلبیر کا مقصد لاش کو بائک سے باندھ کر پورے گاؤں میں گھومنا تھا تاکہ وہ لڑکیوں میں دہشت پیدا کر سکے۔واضح ہوکہ مچھل گاؤں کے نہنگ دلبیر سنگھ کی 20 سالہ بیٹی 12ویں پاس بدھ کو بغیر بتائے گھر سے چلی گئی تھی۔ جب وہ جمعرات کی دوپہر تقریباً 2:15 بجے گھر واپس آئی تو اس کی اپنے ناراض والد سے لڑائی ہوگئی۔ اس کے بعد نہنگ دلبیر سنگھ اسے گھسیٹ کر گھر سے باہر لے گیا اور کرپان سے مار کر قتل کر دیا۔ قتل کے بعد نہنگ بیٹی کی ایک ٹانگ کو موٹر سائیکل سے باندھ کر تقریباً 300 میٹر تک گھسیٹتا رہا اور ریلوے لائن کے قریب پھینک کر فرار ہوگیا تھا پولیس نے ملزم کو ڈیریوال سے گرفتار کر کے جیل رسید کر دیا ہے۔
0 Comments