Latest News

اگر اللہ کے پڑوس میں بسنا چاہتے ہیں تو اس کی کتاب کو عملی طور پر اپنی زندگی میں اتار لیں: خطبہ جمعہ کے دوران خطیب محمد اقبال۔

آگرہ: مسجد نہر والی میں خطبہ جمعہ کے دوران خطیب محمد اقبال نے کہا کہ آج کے خطبہ ہم ان لوگوں کا تذکرہ کریں گے جو اللہ کے پڑوس میں بسائے جائیں گے، اللہ کے پڑوس میں کون سے لوگ بسائے جائیں گے اور کیا ہم بھی یہ چاہتے ہیں کہ ہمیں بھی “اللہ کا پڑوس“ مل جائے گا؟ اللہ کا پڑوس کہاں ہے تو ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ کے پڑوس میں ہی “ جنّت “ ہے، ہر ایک کی یہ خواہش ہوگی کہ مجھے اللہ کے پڑوس میں جگہ مل جائے ، اس کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ کہاں سے فارم ملے گا؟ اور کیا شرائط ہونگی؟ کس طرح جگہ الاٹ ہوگی؟ تو سب سے پہلے یہ جان لیں کہ قرآن اس بارے میں کیا کہہ رہا ہے۔
سورہ طٰہ آیت نمبر 76   “جنّت اس کے لیے ہے جو اپنا تزکیہ کرے“ یہ تزکیہ کیا چیز ہے پہلے اس کو سمجھ لیں، جو بھی انسان اپنے آپ کو گناہ ہوں سے پاک کرلے، اس کا داخلہ ایک دم “پکا “، باقی شرائط بھی جان لیں، جو انسان جھگڑا، فساد، ظلم، سختی یا اسی طرح کی چیزوں میں شامل ہو اس کو اللہ کے پڑوس میں نہیں بسایا جائے گا، اس لیے جو بھی انسان اللہ کے پڑوس میں جینے کی تمنا رکھے اس کے لیے فرض کے درجے میں ضروری ہے کہ وہ اپنے اندر سے نفرت، جھگڑا، ظلم وغیرہ کو نکال دے اور اپنے کو گناہوں سے بھی بچائے۔ اگر یہ کام ہم نے کرلیا تو کعبہ کے رب کی قسم ہے ہم کو أواز دے کر بلایا جائے گا کہ فلاں شخص کہاں ہے اس کو جنّت میں جگہ الاٹ ہوگئی ہے، اللہ کا پڑوس مبارک ہو۔ فارم کی شکل میں مکمل کتاب بھی اللہ نے دی ہے جو ہم سب کے گھر میں موجود ہے بس بات یہ ہے کہ اس کتاب کو ہم نے گھر میں سب سے اوپر رکھ دیا جو کہ ہمارے ہاتھ میں ہونی تھی۔ 
جس دن یہ کتاب ہمارے ہوتھ میں آگئی اسی دن ہمارا مسئلہ حل ہو جائے گا ان شاءاللہ، اس لیے آج ہی کتاب جس کو ہم قرآن کہتے ہیں اپنے ہاتھ میں “تھام“ لیں اور اپنے کو اللہ کے پڑوس میں بساے جانے کا حق دار بنائیں۔ اللہ ہم سب کو اپنا پڑوس نصیب فرماے، آمین۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر