یوپی کے بستی کے لال گنج تھانہ کے شیو پور گاؤں میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ کسی نامعلوم شخص نے نومولود بچی کو تھیلے میں ڈال کر جھاڑیوں میں پھینک دیا۔ معصوم بچی دو دن تک روتی رہی لیکن کسی کو خبر نہ ہوئی۔
گاؤں والوں کے مطابق معصوم بچی بارش کے موسم میں دو دن تک جھاڑیوں میں پڑی رہی۔ اس کے بعد بھی وہ بھوک اور پیاس سے لڑتے ہوئے زندگی کی جنگ جیت گئی۔ لوگ اس واقع سے حیرت زدہ ہیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشرہ بیٹیوں کے حقوق کی بڑی بڑی باتیں کرتا ہے لیکن اس قسم کے واقعات سے پھر یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ اب تو بیٹیوں کو بھی بوجھ سمجھا جاتا ہے۔
منگل کو گاؤں کا ماجد اپنے ساتھیوں کے ساتھ استھلوا مندر کے قریب منور ندی میں مچھلیاں پکڑنے جا رہا تھا۔ جھاڑی میں تھیلا دیکھ کر اس نے بیگ کھولا تو چھوٹی بچی رو رہی تھی۔ ماجد نے گاؤں کے سابق پردھان رام پرکاش سنگھ کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔ چوکی انچارج کدرہا اروند یادو اطلاع ملنے پر ٹیم کے ساتھ پہنچے اور لڑکی کو پرائمری ہیلتھ سینٹر لے گئے، جہاں اس کا ہیلتھ ٹیسٹ کیا گیا، جس میں لڑکی صحت مند پائی گئی۔
ماجد نے بتایا کہ پیر کے روز بھی وہ مچھلی پکڑنے کے لیے دریا کی طرف جا رہا تھا کہ اسے وہی بیگ نظر آیا۔ بیگ کو ہلتا دیکھ کر اس نے سوچا کہ اندر کوئی سانپ ہو گا اس لیے وہ اس کے قریب نہ گیا اور آگے بڑھ گیا۔ لیکن اگلے دن دوبارہ وہی تھیلا دیکھ کر وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اس کے پاس گیا۔ گاؤں کے لوگوں نے بتایا کہ اس جھاڑی میں زہریلے جانور گھومتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ یہاں کم ہی آتے ہیں لیکن بچی دو دن تک محفوظ رہی، اسے ایک معجزہ ہی کہا جا سکتا ہے۔ بچی کو سی ڈی سی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا ہے جو بچے کی دیکھ بھال کرے گی۔
0 Comments