مظفرنگر کے محلہ کھادر والا محمد نعیم اپنے خاندان کے ساتھ کچے کے مکان میں رہتا ہے۔ گزشتہ منگل کی رات سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کے باعث کچے مکان کی چھت گر گئی جس میں سوئے ہوئے تین بچے بھی دب گئے۔ مکان کی چھت گرنے سے ہونے والے شور کے باعث اہل علاقہ جمع ہو گئے اور ملبے تلے دبے تین بچوں کو باہر نکالا جنہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ متاثرہ محمد نعیم نے بتایا کہ وہ مزدوری کر کے اپنے خاندان کی کفالت کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات عبدالاحد (12)، سمیہ (15) اور مہک (17) ایک کمرے میں سو رہے تھے اور وہ خود دو بچوں اور بیوی کے ساتھ دوسرے کمرے میں سو رہا تھا۔ اچانک گھر کی چھت گری ۔ گھر میں رکھے سامان کو بھی بری طرح نقصان پہنچا۔ متاثرہ نے ضلعی انتظامیہ سے معاوضے کی درخواست کی ہے۔
ادھر، مظفرنگر ضلع کے جانسٹھ علاقے کے گاؤں کول میں مدنی مسجد کے قریب شدید بارش کی وجہ سے ایک غریب خاندان میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب ان کی کھجور کی چھت گر گئی۔ شکر ہے کہ چھت گرنے سے خاندان کا کوئی فرد زخمی نہیں ہوا۔ معلومات دیتے ہوئے گھر کے مالک محمد رسالت ولد شوکت نے بتایا کہ اس نے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت اپنے کچے گھر کو پکا بنانے کے لئے تقریباً تین سال سے مسلسل کئی بار درخواست دی ہے۔ لیکن ان کی درخواست پر کبھی کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ الزام ہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے نام پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے مذکورہ اسکیم کے اصل اہل افراد ابھی تک اسکیم سے مستفید نہیں ہوسکے ہیں۔ گاؤں والوں نے انتظامی حکام سے غریب کے مکان کی تباہی کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
0 Comments