مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
کھتولی کی ایک میڈیکل طالبہ جو مرادآباد سے سہسرادھارا دیکھنے آ ئی تھی سیلفی لینے کی کوشش میں غرقاب ہو گئی اس کے بعد ایس ڈی آر ایف اور پولس ٹیم نے کئی گھنٹے تک تلاشی مہم چلائی اور اس کی لاش برآمد کی گئی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے لڑکی ایک دوست کے ساتھ سیر کے لیے آئی تھی۔ اس کی موت کے بعد اس کے ساتھی کی حالت نازک ہے۔ پولیس کے مطابق متوفی طالبہ کا نام سواتی جین (20) ہے، جو کہ کھتولی ساکن پونیت جین کی بیٹی ہے وہ تیرتھنکر مہاویر وشو ودیالیہ، مرادآباد میں ایم بی بی ایس کا پہلا سال کر رہی تھیں۔ گزشتہ شام وہ اپنے دوست دیوراج سنگھ کے ساتھ جمنا وہار، دہلی سے سہسرادھرا پہنچے جہاں دوپہر وہ سہسرادھرا کے اوپری سرے پر نہا رہے تھے۔
سواتی ایک پتھر پر چڑھ گئی اور اپنے موبائل سے سیلفیاں لینے لگی۔ اسی دوران اس کا پاؤں پھسل گیا اور وہ ندی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئی۔ دیوراج و دیگر شور مچا تو وہاں بھیڑ جمع ہوگئی۔ کچھ دیر بعد آئی ٹی پارک پولیس چوکی سے ٹیم پہنچی اور ایس ڈی آر ایف کو اطلاع دی۔ ایس ڈی آر ایف کے غوطہ خوروں نے سواتی کو پانی میں تلاش کیا سواتی کی لاش تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے سے شام چار بجے کے قریب برآمد ہوئی۔ اس کا دوست بدحواسی کے عالم میں ہے۔
0 Comments