Latest News

الور میں ماب لنچنگ، بھیڑ نے تین مسلم نوجوانوں کو گھیر کر پیٹا، ایک کی موت۔

الور: سپریم کورٹ کے سخت احکامات کے باوجود ماب لنچنگ کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں -راجستھان کے الور سے ایک بار پھر ماب لنچنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ الور ضلع میں ایک مسلم نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے 2 ساتھی بھی حملے میں زخمی ہوئے۔
دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق جمعرات 17 اگست کو تحصیل بانسور کے علاقے رام پور میں جنگل سے لکڑیاں کاٹنے کے شبہ میں ان لوگوں پر گاؤں کے ہجوم نے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں جنگلات کے اہلکار بھی مبینہ طور پر ملوث تھے۔
مقتول کی شناخت 27 سالہ وسیم کے طور پر ہوئی ہے۔ حملے میں وسیم شدید زخمی ہوا اور کوٹ پٹلی کے سرکاری اسپتال میں دم توڑ گیا۔ وہ ایک پک اپ جیپ چلا رہا تھا جس میں اس کا کزن آصف اور ایک دوست اظہر الدین ساتھ سفر کر رہے تھے۔
وسیم کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ نارول گاؤں کے قریب ایک ہجوم نے ان کی جیپ کو روکا اور مبینہ طور پر ان پر حملہ کیا۔ دوسری جانب مقتول اور اس کے ساتھ آنے والے افراد پر الزام ہے کہ وہ درخت کاٹنے اور لکڑیاں جمع کرنے کے لیے علاقے میں غیر قانونی طور پر گھوم رہے تھے۔
وسیم کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ تینوں افراد پر حملہ کرنے والے ہجوم میں جنگل کے اہلکار بھی مبینہ طور پر شامل تھے۔ انہوں نے گاؤں والوں کا ساتھ دیا اور مبینہ طور پر تین نوجوانوں کو مارا پیٹا۔ ہجوم کے ہاتھوں میں تیز دھار ہتھیار، لاٹھیاں اور لوہے کی سلاخیں تھیں۔
ہرسورہ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد، پولیس نے 10 لوگوں کو حراست میں لیا، جن میں چار فارسٹ افسران بھی شامل ہیں، 18 اگست بروز جمعہ پوچھ گچھ کے لیے۔ پولیس نے جنگلات کے اہلکاروں کی جیپ کو قبضے میں لے لیا ہے اور تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل)، 147 (فساد)، 149 (غیر قانونی اجتماع)، 323 (زخمی کرنا) اور 341 (غلط طریقے سے روکنا) کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
واضح ہو سال 2018 میں راجستھان کے الور ضلع میں بھیڑ نے گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں رکبر خان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر