Latest News

محکمہ تعلیم نے نیہا پبلک اسکول کو بھیجا نوٹس، اسکول بند کرنے کا حکم، ملزمہ ٹیچر کا ذہنی استحصال کا الزام، کہا کہ اب جینے کو دل نہیں چاہتا۔

مظفر نگر: سمیر چودھری/ عزیز الرحمن خاں۔
مظفر نگر کے گاؤں خبا پور کے نیہا پبلک اسکول کی ٹیچر تروپتا تیاگی کے ذریعہ مسلم طالب علم التمش کی ہندو بچوں کے ذریعہ پٹائی کے کا معاملہ میں انتظامیہ کی جانب سے اسکول کی منسوخی کا عمل شروع ہوگیا ہے محکمہ تعلیم نے نیہا پبلک اسکول کو بھیجا نوٹس اور تحقیقات مکمل ہونے تک نیہا پبلک سکول بند کرادیا گیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نیہا پبلک اسکول معیار کے مطابق نہیں چل رہا تھا۔
کل تمام طلباء کو دوسرے اسکول میں داخلہ مل جائے گا۔ادھر ملزمہ ٹیچر تروپتا تیاگی کا کہناہے کہ وہ سازش کاشکار ہوئی ہیں اور انکا ذہنی استحصال کیا جارہاہے۔ انہوں نے یہاں تک کہ ڈالا کہ اب انہیں جینے کا دل نہیں چاہتا ہے۔
دو روز قبل جمعہ کو اس اسکول کی ایک متنازعہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون ٹیچر ایک مسلمان طالب علم کو دوسرے طلباءسے پٹوا رہی ہے اور مسلمانوں کو بھی برا بھلا کہہ رہی ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کیس کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ اسکول کی منظوری ایک سال قبل ختم ہوچکی ہے ،یعنی ناجائز طور پر اسکول چل رہا تھا ۔
بیسک ایجوکیشن آفیسر شبھم شکلا نے کہا کہ سال 2019 میں اسکول نے نرسری سے پانچویں جماعت تک منظوری لی تھی۔ یہ تین سال کے لیے عارضی طور پر دیا جاتا ہے۔ اس کی مدت 2022 میں پوری ہو چکی ہے۔ اس کے بعد انتظامیہ نے شناخت کی تجدید نہیں کی۔ تسلیم کیے بغیر چلنے والے اسکول کو بند کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اسکول کے خلاف دوسری محکمہ جاتی کارروائی کی جا رہی ہے۔
جمعہ کو سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں اسکول کی ایک خاتون ٹیچر کو ایک مسلمان لڑکے کو اس کے ہم جماعت نے تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل ویڈیو میں خاتون ٹیچر کو ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کرتے ہوئے بھی دیکھا جا رہا ہے۔ سکول بند ہونے کے بعد بچوں کو دوسرے سکول میں داخل کرایا جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر