مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی ضلع کے تھانہ بھون علاقے کے ہند گاؤں سے مشتبہ حالات میں لاپتہ ہونے والے دو۔معصوم طالب علم بدھ کے روز گاؤں کے باہر ایک اینٹوں کے بھٹے کے پانی سے بھرے ہوئے گڈھے میں مردہ پائے گئے ہیں جس علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے دونوں لاشیں ملنے کے بعد گاؤں والے موقع پر پہنچ گئے۔ مشتعل گاؤں والوں نے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ اطلاع ملنے پر ایس پی موقع پر پہنچ گئے۔ خبر لکھے جانے تک گاؤں والے لاشیں نہیں اٹھانے دے رہے تھے۔
 موصولہ اطلاعات کے مطابق علاقے کے ہند گاؤں کے رہائشی عجب کا چھ سالہ بیٹا خالق یو کے جی اور روہتاس کا آٹھ سالہ بیٹا ویاشو گاؤں کے اسکول میں پہلی جماعت میں پڑھ رہے تھے۔ لواحقین کے مطابق پیر کی شام 5.30 بجے سے دونوں طالب علم گھر کے باہر کھیل رہے تھے جوکہ اچانک غائب ہو گئے تھے جس کے بعد اہل خانہ نے واقعہ کی اطلاع مقامی پولیس کو دی۔ پولیس نے رپورٹ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔
بدھ کو ہند گاؤں کے باہر طلباء کی لاشیں پڑی ہوئی پائی گئیں۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لاشوں کو قتل کر کے پھینک دیا گیا ہے۔ ایس پی کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔گاؤں والوں کے مطابق دونوں طالبات کی انگلیاں بھی کٹی ہوئی تھیں۔ شبہ ہے کہ یہ دونوں تنتر کریہ کا شکار ہوئے ہیں۔تاہم پولس تحقیقات کر رہی ہے۔