مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور کے زیر انتظام ہریانہ پنجاب ہماچل وغیرہ میں مختلف دینی مکاتب چل رہے ہیں ،مولانا غلام محمد وستانوی رکن شوریٰ کی ترغیب و خواہش اورناظم مکاتب مولانا مفتی سید محمد صالح کی تحریک پر گذشتہ مجلس شوریٰ کے اجلاس میں باقاعدہ یہ تجویز منظور کی گئی تھی کہ مکاتب دینیہ میں تعلیمی استحکام ، پڑھنے والوں کی ترغیب اور ان کے سرپرستان کو شوق دلانے کے لئے تمام مکاتب کے طلبہ کے درمیان ایک انعامی مقابلہ کرایا جائے ،چنانچہ اس کے لئے باقاعدہ نظام بناکر تمام مکاتب کو سات سینٹروں میں تقسیم کرکے یمنا نگر ہریانہ میں ایک مسابقہ ،چنڈی گڑھ میں ایک مسابقہ، سہارنپور میں دومسابقے، پنجاب میں دو مسابقے اور ہماچل میں ایک مسابقہ مختلف تاریخوں میں منعقد کیا گیا، جن میں پونے دو سو کے قریب طلبہ نے شرکت کی اور 25 طلبہ نے اول دوم سوم پوزیشن حاصل کی، اس کے بعد مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور میں ان سب پوزیشن لانے والے طلبہ کا آخری اور فائنل مسابقہ ہوا، جس میں پہلی پوزیشن مکتب برنالہ پنجاب کے طالب علم محمد عمر ولد اسرار احمد نے حاصل کی ،دوسری پوزیشن مکتب کوٹلی ہماچل کے طالب علم محمد فاروق ولد عبداللطیف نے حاصل کی ،جبکہ تیسری پوزیشن مکتب کہرنا ہماچل کے طالب علم عبدالرحمن ولد فرید حسین نے حاصل کی۔تمام سینٹروں پر شریک تمام طلبہ کو من جانب مظاہرعلوم تشجیعی انعام دیئے گئے ،اور اور اول پوزیشن پر 1500 روپئے،دوم پوزیشن پر 1200روپئے اور سوم پوزیشن پر 900روپئے من جانب مظاہرعلوم دیئے گئے جبکہ فائنل مسابقہ میں انعام اول 3000،دوم 2400،سوم 1800روپئے تقسیم کئے گئے۔ان مسابقوں میں اساتذہ مظاہرعلوم میں سے مولانا محمد احمد،قاری محمد عمار،مولانا محمد اسجد،مولانا محمد اکرم،قاری محمد اسلم،مولانا محمد اسرار، مولانا مسرور،مفتی محمد جاوید،مفتی بشیر احمد،قاری محمد معاذ،قاری احمد ہاشمی بطور حکم (فیصل ) شریک رہے اور مولانا عبداللہ خالد ،مولانا اخلاق الرحمن بطور منتظم اجلاس شریک رہے۔فائنل اور آخری مسابقہ میں مولانا قاری محمد انیس اور مولانا محمد راشد حکم رہے۔اس آخری فائنل مسابقہ کی آخری نشست میں مظاہرعلوم سہارنپور کے تقریباً تمام اراکین مجلس شوریٰ نے شرکت کی اور اس مجلس میں رکن شوریٰ مولانا مفتی سبیل احمد چنئی نے آنے والے تمام طلبہ اور ان کے سرپرستان سے خطاب کیا اور کہا کہ دینی تعلیم خاص طور سے قرآن کریم کی تعلیم ایک مسلمان کی اساس اور بنیاد ہے ،اس میں پختگی اور مہارت حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے اور اسی میں دنیا و آخرت کی بھلائی پوشیدہ ہے۔انھوں نے کہا کہ قرآن کریم کی تعلیم کے فروغ کے لئے اور دینی عقائد اور اسلامی تعلیمات کے تحفظ کے لئے اس طرح کے انعامی پروگرام اور جلسوں کا انعقاد بہت ہی ضروری ہے۔ سبھی اراکین شوریٰ نے مسابقہ کے اس نظام اور اس کی اِس عملی شکل کو بہت سراہا اور ناظم مکاتب مولانا مفتی محمد صالح اور ان کے رفقاءکار، اسی طرح منتظم مسابقہ مولانا عبداللہ خالد خیرآبادی کو دلی مبارکباد دی۔ناظم مکاتب مولانا مفتی سید محمد صالح نے اس موقع پر پورے مسابقہ کے نظام کی ایک اجمالی رپورٹ پیش کی اور بتلایا کہ ان مسابقوں کے انعقاد سے مکاتب کی تعلیم پر بہت ہی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں اور بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں ۔تقسیم انعامات کے بعد ناظم مدرسہ و شیخ الحدیث مولانا سید محمد عاقل کی دعاءپر اختتام ہوا۔
0 Comments