دیو بند اور مودودیت کے حوالہ سے حالیہ تنازعہ پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے وضاحتی تقریر میں تفصیل کے ساتھ بات رکھی اوردیوبندی مکتبہ فکر کا موقف سامنے رکھاہے۔ مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جس طرح اسلام سے خارج فرقوں قادیانیوں اور عیسائیوں کے سلسلہ میں مناظرے ہوتے ہیں وہیں “مسلمانوں کے اندر فکری انحراف رکھنے والی جماعتوں سے ہمارے اکابر کے اختلاف رہے ہیں ،ان سے گفتگو کے آداب اوراس کا سلیقہ سکھانے کے لئے مناظرے کی مشق کی جاتی ہے”انہوں نے آگے کہا کہ جہاں تک مودودی جماعت کا تعلق ہے تو ایک تو ملکی مسائل میں ہمارا ہر ایک کے ساتھ تعاون واشتراک ہے۔اس میں کوئی اختلاف نہیں۔
مسلمانوں کے مشترکہ مسائل میں تمام مسلم جماعتوں ،مسالک والوں سے اشتراک ہوتا ہے،خواہ وہ جماعت اسلامی ہو ،جماعت اہل حدیث ہو یا کچھوچھا والے اگر بریلوی مسلک کے بھی معتدل مزاج والوں کو اگر وہ خواہاں ہوں تو ان کو بھی شریک کیا جاتا ہے سب شانہ بشانہ کام کرتے ہیں لیکن مسلک کے معاملہ میں ہر ایک آزاد ہے۔مولانا نعمانی نے صاف گوئی سے کہا کہ مودودی صاحب سے ہمارا فکری اختلاف ہے وہ اپنی جگہ قائم ہے۔ہمارے اکا بر نے ان سے علیحدگی اور دوری بنائی، اس کی ٹھوس وجوہات ہیں۔مولانا نے طلبا وشرکا کو تفصیل کے ساتھ پس منظر بتایا۔انہوں نے بتایا کہ رب، الہ، دین، عبادات، نماز، روزہ، زکوہ اور حج وغیرہ جیسی اصطلاحات کے معانی اور دستور جماعت کی دفعہ6 سے اختلافات کی وجوہات سے واقف کرایا اور اس پر مناظرہ کرانے کی تائید کی۔
0 Comments